واشنگٹن: امریکہ کے کئی شہروں میں یومِ مزدور کے موقع پر لوگوں نے ملک کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور مزدوروں کو مناسب اجرت دیے جانے کا مطالبہ کیا۔ شکاگو اور نیویارک میں ہونے والے مظاہروں کا اہتمام ون فیئر ویج نامی تنظیم نے کیا۔ ان مظاہروں کا مقصد امریکہ میں مزدوروں کی پریشانیوں کی طرف توجہ دلانا تھا، جہاں وفاقی سطح پر کم از کم اجرت 7.25 ڈالر فی گھنٹہ ہے۔ صدر ٹرمپ کی نیویارک میں واقع سابق رہائش گاہ کے باہر ٹرمپ کو اب جانا چاہیے کے نعرے گونجے۔ وہیں، شکاگو میں ایک اور ٹرمپ ٹاور کے باہر مظاہرین نے نیشنل گارڈ نہیں چاہیے اور 'اسے جیل میں ڈالو 'کے نعرے لگائے۔
واشنگٹن ڈی سی اور سان فرانسسکو میں بھی بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکلے۔ نیویارک میں لوگ ٹرمپ ٹاور کے باہر جمع ہوئے، جو برسوں سے صدر کی رہائش گاہ نہ ہونے کے باوجود ان کی دولت اور شان و شوکت کی علامت اور مظاہروں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں تختیاں اور بینرز لہرائے جن پر مبینہ فاشسٹ حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ لکھا ہوا تھا۔ واشنگٹن میں بھی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔ ان کے ہاتھوں میں 'آئی سی ای (امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ)کا تجاوز بند کرو' لکھے پوسٹرز اور 'ڈی سی کو آزاد کرو'، 'نقاب پوش غنڈے نہیں چاہیے 'لکھا ایک چھاتا تھا۔
https://x.com/abc7newsbayarea/status/1962674590682931319
مغربی ساحل کے مختلف شہروں میں بھی سینکڑوں لوگ مہاجرین اور مزدوروں کے حقوق کی حمایت میں جمع ہوئے۔ شکاگو میں کئی گروپ متحد ہو کر مظاہروں میں شامل ہوئے۔ انہوں نے تقاریر سنیں اور نعرے لگائے۔ الینوائے ریاست کے ایوانسٹن شہر کے میئر ڈینیئل بس نے شکاگو میں جمع لوگوں سے کہا، ہم یہاں اس لیے ہیں کیونکہ ہم پر حملہ ہو رہا ہے۔ ہم یہاں اس لیے ہیں کیونکہ ہمارے اقدار اور ہمارے جمہوریت پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ ہم یہاں اس لیے ہیں کیونکہ وہ ہماری سڑکوں پر فوج بھیجنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے مزدوروں کی حمایت میں کھڑے ہونے کی اپیل کی۔ شکاگو میں ایک موقع پر آئیووا نمبر پلیٹ والی گاڑی سے ایک خاتون باہر نکلی اور "ڈونالڈ ٹرمپ امر رہے" کے نعرے لگانے لگی، جس کے نتیجے میں مظاہرین اور خاتون کے درمیان ٹکرا ہوا اور مظاہرین نے بھی ٹرمپ مخالف نعرے لگائے، جب تک کہ خاتون وہاں سے چند منٹ بعد چلی نہیں گئی۔ سان ڈیاگو سے لے کر سیئیٹل تک مغربی ساحل پر سینکڑوں لوگ ریلیوں میں جمع ہوئے اور ارب پتی کا قبضہ روکنے کا مطالبہ کیا۔