اسپورٹس ڈیسک: سابق بھارتی لیجنڈ راہل ڈریوڈ کے راجستھان رائلز کے کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد کرکٹ کی دنیا میں ہلچل مچ گئی۔ راہل ڈریوڈ کو گزشتہ سال ہی راجستھان رائلز نے کوچ مقرر کیا تھا لیکن ایک سیزن کھیلنے کے بعد انہوں نے ٹیم سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس معاملے پر اب سابق جنوبی افریقی کرکٹر اے بی ڈویلیئرز نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ ڈی ویلیئرز نے قیاس کیا ہے کہ راہل ڈریوڈ کو ٹیم سے نکالاگیا تھا، اس لیے انہوں نے اپنی مدت کار اچانک ختم کر دی۔
اے بی ڈی ویلیئرز کا بڑا بیان
اے بی ڈی ویلیئرز نے اپنے سوشل میڈیا شو '360 لائیو' میں کہا، میرے خیال میں یہ فیصلہ ٹیم کے مالک یا انتظامیہ کا تھا۔ انہوں نے راہل کو ٹیم میں بڑے کردار کی پیشکش کی جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔ شاید وہ پریشان تھے کیونکہ وہ اب بھی ٹیم میں بنے رہنا چاہتے تھے اور ڈگ آوٹ میں رہنا چاہتے تھے۔ یہ ان کا اپنا فیصلہ ہو سکتا ہے، لیکن جب ہم مستقبل میں ان سے بات کریں گے تو ہمیں واضح ہو جائے گا۔ راہل نے یقینی طور پر ٹیم میں ایک بڑا خلا چھوڑا ہے۔
پچھلا سیزن اچھا نہیں تھا۔
راجستھان رائلز کے لیے پچھلا سیزن خراب رہا ہے۔ 2008 کی آئی پی ایل کی فاتح ٹیم نے گزشتہ سال ستمبر میں راہل ڈریوڈ کو کوچ کے طور پر لا کر ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی لیکن ٹیم نے 14 لیگ میچوں میں صرف چار میچ جیتے اور پوائنٹس ٹیبل میں نویں نمبر پر رہی۔
فرنچائز نے کیا کہا؟
راجستھان رائلز فرنچائز نے راہل دریوڈ کے استعفیٰ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاراہل کئی سالوں سے راجستھان رائلز کا اٹوٹ حصہ رہے ہیں، ان کی قیادت میں نئی نسل کے کھلاڑی متاثر ہوئے، انہوں نے ٹیم میں مضبوط اقدار بنائی اور فرنچائز کے کلچر پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ اسے قبول کریں راجستھان رائلز کے کھلاڑی اور دنیا بھر کے لاکھوں مداح فرنچائز کے لیے ان کی شاندار خدمات کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔