سپورٹس ڈیسک: لندن کے اوول گراونڈ میں کھیلے گئے 5ویں اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں بھارت نے انگلینڈ کو سنسنی خیز مقابلے میں 6 رنز سے شکست دے کر تاریخ رقم کردی۔ اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستان نے نہ صرف 5 میچوں کی اینڈرسن-سچن ٹرافی 2025 کا اختتام 2-2 سے برابری پر کیا بلکہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی اب تک کی سب سے کم سکور سے جیت بھی درج کی۔
21 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹا
بھارت نے اس میچ میں انگلینڈ کو 374 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں میزبان ٹیم 367 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ یہ فتح ہندوستان کی ٹیسٹ تاریخ میں رنز کے لحاظ سے قریب ترین مارجن کی جیت بن گئی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 2004 میں آسٹریلیا کے خلاف وانکھیڑے ٹیسٹ میں 13 رنز کی فتح کے نام تھا۔
سراج بنے جیت کے ہیرو
میچ میں ہندوستان کے تیز گیند باز محمد سراج نے دوسری اننگز میں مہلک باولنگ کرکے انگلینڈ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ انہوں نے اہم لمحات میں وکٹیں حاصل کیں اور مجموعی طور پر 9 وکٹیں لے کر بھارت کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے ساتھ ہی پرسدھ کرشنا نے بھی 8 وکٹیں لے کر بولنگ اٹیک کو مضبوط کیا۔
بائیں ہاتھ کے بلے بازوں نے بھی ریکارڈ بنایا
ہندوستان کے بائیں ہاتھ کے بلے بازوں نے بھی اس سیریز میں تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پوری سیریز میں، انہوں نے مجموعی طور پر 1830 رنز بنائے، جو کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کے بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔
ٹیسٹ میں ہندوستان کی سب سے کم مارجن سے جیت (رن کے حساب سے)
6 رنز بمقابلہ انگلینڈ، اوول، 2025
13 رنز بمقابلہ آسٹریلیا، وانکھیڑے، 2004
28 رنز بمقابلہ انگلینڈ، کولکتہ، 1972
31 رنز بمقابلہ آسٹریلیا، ایڈیلیڈ، 2018