انٹرنیشنل ڈیسک: افغانستان میں گزشتہ دنوں آئے 6.0 شدت کے طاقتور زلزلے نے ملک میں شدید تباہی مچائی ہے۔ افغانستان کے جلال آباد میں حالات کافی خراب ہیں۔ اس زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 1,100 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 3,500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس آفت میں اب تک مرنے والوں کا اعداد و شمار، بچا اور راحت کاری کے کام جنگی سطح پر جاری ہیں، لیکن مرنے والوں کی تعداد اور بڑھنے کا خدشہ ہے۔

جان و مال کا ہوا بھاری نقصان
یہ زلزلہ اتنا خوفناک تھا کہ اس نے گھروں، سڑکوں اور دیگر ڈھانچوں کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ کئی گاں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں، جس سے ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔ زلزلے کے بعد بھی کئی آفٹر شاکس محسوس کیے گئے، جس سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول قائم ہے۔ ملبے کے نیچے دبے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی اسپتالوں اور طبی مراکز میں داخل کیا گیا ہے۔ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے، جس سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ہندوستان نے مدد کے لیے بڑھایا ہاتھ
اس مشکل گھڑی میں ہندوستان نے افغانستان کو فورا مدد بھیجی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اس افسوسناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی تھی۔ وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے بھی افغان وزیر خارجہ سے بات کی تھی۔ ہندوستان نے افغانستان میں 1,000 خاندانوں کے لیے ٹینٹ اور 15 ٹن غذائی مواد بھیجا ہے۔ بھارتی مشن نے کابل سے کنڑ تک راحتی سامان پہنچانے کا کام کیا ہے۔ جے شنکر نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان مستقبل میں بھی مزید امدادی سامان بھیجتا رہے گا۔