Latest News

دہلی تشدد کے بعد مشہور اداکارہ کا بی جے پی سے استعفیٰ،کہا- ایسی پارٹی میں نہیں رہ سکتی جس میں انوراگ اور کپل مشرا جیسے لوگ ہوں

دہلی تشدد کے بعد مشہور اداکارہ کا بی جے پی سے استعفیٰ،کہا- ایسی پارٹی میں نہیں رہ سکتی جس میں انوراگ اور کپل مشرا جیسے لوگ ہوں

کولکتہ : دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں ہوئے فسادات میں42  لوگوں کی موت ہوگئی۔ اس درمیان 2013 میں بی جے پی میں شامل ہوئی ایک مشہوراداکارہ نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ سبھدرا مکھرجی نام کی مشہور بنگالی اداکارہ نے کئی فلموں اور ٹی وی سیریل میں کام کیا ہے۔ انہوں نے اپنے اس فیصلے کے بارے میں کہا کہ یہ کافی انتظارکرنے کے بعد اٹھایا گیا قدم ہے۔ سبھدرا مکھرجی نے کہا کہ میں نے2013 میں بی جے پی جوائن کی تھی اور مجھے پارٹی  کے کام نے متاثرکیا تھا، لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں، میں نے غورکیا کہ کچھ چیزیں ٹھیک نہیں ہورہی ہیں۔ میں نے محسوس کیا کہ لوگوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرنا اور ان کیلئے رائے قائم کرنا بی جے پی کے نظریے پرحاوی ہوگیا ہے۔ اس پرکئی بارغورکرنے کے بعد، میں نے پارٹی چھوڑنیکا فیصلہ کیا ہے۔ اداکارہ نے کہا کہ انہوں نے بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔

PunjabKesari
 انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا کی تقریر پر اٹھائے سوال
اداکارہ نے کہا کہ دیکھئے دہلی میں کیا ہورہا ہے۔ کئی لوگ ماردیئے گئے اورکئی گھروں میں آگ لگا دی گئی۔ فساد نے لوگوں کو تقسیم کردیا۔ پارٹی کے لیڈر انوراگ ٹھاکر اورکپل مشرا کی سخت اور اشتعال انگیز تقریرکے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کر رہا ہے،کیا ہورہا ہے۔ فسادات کے منظر نے مجھے پوری طرح سے ہلادیا۔ مجھے لگا کہ مجھے ایسی پارٹی میں نہیں ہونا چاہئے، جو اپنی ہی پارٹی کے لیڈروں کیخلاف کارروائی کرنے میں پس وپیش میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسی پارٹی سے دوری بنانا پسندکریں گی، جس میں انوراگ ٹھاکر اورکپل مشرا جیسے لوگ ہوں۔

PunjabKesari
سی اے اے پر اداکارہ نے کہی یہ بات
متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کو لیکر انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک میں جو لوگ متاثر ہیں، انہیں شہریت دینیکا فیصلہ کافی اچھا ہے، لیکن انہیں شہریت دینے کے نام پر آپ ہر ایک ہندوستانی کی جان سے کیوں کھیل رہے ہو۔ کیوں اچانک ہمیں اپنی شہریت ثابت کرنیکی ضرورت ہے۔ میں اس قدم کی مذمت کرتی ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ انسانیت کا قتل کرکے اسروں کو جنم دے رہے ہیں۔ اس قدم سے لوگوں کے دل میں عدم تحفظ کا جذبہ پیدا ہوگا۔ اس سے نہ صرف دہلی میں بلکہ پورے ملک میں بدامنی پھیلے گی۔
 



Comments


Scroll to Top