Latest News

سی اے اے مظاہرین کے پوسٹر لگانے کا معاملہ: الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ پر عمل کرنے سے یوگی حکومت کا انکار، سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی

سی اے اے مظاہرین کے پوسٹر لگانے کا معاملہ: الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ پر عمل کرنے سے یوگی حکومت کا انکار، سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی

لکھنؤ: اتر پردیش کی یوگی حکومت شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) کے خلاف دارالحکومت لکھنؤ میں مظاہرین کے پوسٹر نہیں ہٹائے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ  الہٰ آبادہائی کورٹ نے سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے لگائے گئے پوسٹروں کو ہٹانے کی ہدایت دی تھی۔ ہولی کے بعد ، یوگی حکومت الٰہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائے گی۔
 ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ، یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں منعقدہ میٹنگ میں گزشتہ شام کیاگیا۔ اس میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اونیش اوستی ، پولیس کمشنر سوجت پانڈے اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش کے ساتھ دیگر حکام نے شرکت کی ہے۔  بتادیں کہ لکھنؤ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے 57مظاہرین کے پوسٹر لکھنؤ کے 100 چوراہوں پر لگائے ہیں۔

PunjabKesari
یادرہے کہ پیر کے دن لکھنؤ کی سڑکوں پر مظاہرین کے پوسٹرس لگانے پر آلٰہ آباد ہائی کورٹ نے یوگی حکومت کی پھٹکار لگائی ہے اور جلدازجلد پوسٹر کو ہٹانے کی ہدایت بھی دی ہے۔ ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے لکھنؤ کے ڈی ایم اور پولیس کمشنر کو بغیر کسی تاخیر کے پوسٹروں اور بینرز کو ہٹانے کا حکم دیاتھا۔ عدالت نے مظاہرین کے پوسٹر لگانے کی کارروائی کو غیر ضروری اور رازداری کے حق کی خلاف ورزی قرار دیاہے۔

PunjabKesari
واضح ہے کہ ضلع انتظامیہ نے5مارچ کی رات کو 57 افراد کے نام، پتہ اور تصاویر والے ہورڈنگ لگادیے۔ توڑ پھوڑ والے علاقوں میں یہ کاروائی کی گئی تھی۔ ہورڈنگس میں ہے کہ حسن گنج، حضرت گنج، قیصرباغ اور ٹھاکر گنج کے علاقوں میں 57 افراد سے 88 لاکھ 62ہزار 537 روپیے کی وصولی کی جانی ہے۔ لکھنو کے ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے کہا تھا کہ اگر طے وقت پر ان افراد نے جرمانہ نہیں بھرا تو ان کی جائیداد قرق کر لی جائے گی۔جن افراد کے نام ہورڈنگ لگائے گئے ان میں آئی پی ایس ایس آر داراپوری، سماجی کارکن اور اداکار صدف جعفری اور آرٹسٹ دیپک کبیر شامل ہیں۔ کبیر نے کہا تھا کہ حکومت ڈر کا ماحول بنارہی ہے۔ ہورڈنگ میں شامل افراد کی ماب لنچنگ ہو سکتی ہے۔ دہلی تشدد کے بعد ماحول محفوظ نہیں رہا ۔ سرکار ہر کسی کو خطرے میں ڈالنے کا کام کر رہی ہے۔

PunjabKesari
آلہ آباد ہائی کور ٹ نے ریاستی حکومت کو سخت ہدایات دی کہ کسی بھی ملزم سے متعلق کسی بھی نجی معلومات کو ہرگز منظرعام پر نہیں لایا جانا چاہئے۔ کسی بھی ملزم کا نام ، پتہ اور فون نمبر جیسی معلومات کو عام نہیں کیا جانا چاہئے ، جس سیان کی شناخت ظاہر ہوسکے۔ ہائیکورٹ نے ڈی ایم اور کمشنر پولیس کو 16 مارچ تک رجسٹرار جنرل کے سامنے تعمیل رپورٹ داخل کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ چیف جسٹس گووند ماتھر اور جسٹس رمیش سنہا کے خصوصی بنچ نے کھلی عدالت میں فیصلہ سنانے کے بعد اترپردیش حکومت کی درخواست  خارج کردی تھی ۔
 



Comments


Scroll to Top