انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان پہلگام دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات میں روس اور چین کو شامل کرنا چاہتا ہے۔ یہ اطلاع ایک میڈیا رپورٹ سے ملی ہے۔ جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل کو دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک کر دیا، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد وادی میں یہ سب سے مہلک حملہ تھا۔ پاکستان میں قائم کالعدم تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی فرنٹ تنظیم 'دی ریزسٹنس فرنٹ' (TRF) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ پہلگام حملے کے مجرموں اور سازشیوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میرے خیال میں روس یا چین یا مغربی ممالک بھی اس بحران میں بہت مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں اور وہ ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے سکتے ہیں جسے یہ تحقیقات کرنے کا کام سونپا جائے کہ آیا بھارت یا مودی جھوٹ بول رہے ہیں یا وہ سچ بول رہے ہیں۔ ایک بین الاقوامی ٹیم کو تلاش کرنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی بین الاقوامی تحقیقات کی تجویز دی ہے۔ پتہ لگائیں کہ ہندوستان، کشمیر میں اس واقعے کا ذمہ دار کون ہے، اور کون اسے انجام دے رہا ہے،خبر ایجنسی نے خواجہ کے حوالے سے بتایا۔
بات چیت یا خالی بیانات کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ کوئی نہ کوئی ثبوت ضرور ہونا چاہیے کہ اس میں پاکستان ملوث ہے یا ان لوگوں کو پاکستان کی حمایت حاصل تھی؟ یہ صرف بیانات ہیں، خالی بیانات، مزید کچھ نہیں۔ دریں اثنا، ماسکو میں مقیم آزاد امریکی تجزیہ کار اینڈریو کوریبکو نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف ہندوستان کے الزامات کی تردید کی ہے، جس کی توقع کی جارہی تھی، بلکہ اعلیٰ حکام نے حیرت انگیز طور پر دو خودساختہ دعوے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا، اسحاق ڈار، جو نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ دونوں ہیں، نے تبصرہ کیا ہے کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام ضلع میں حملہ کرنے والے آزادی پسند ہو سکتے ہیں۔
کوریبکو نے آن لائن پلیٹ فارم سب اسٹیک پر اپنے نیوز لیٹر میں لکھا، کشمیر کے تنازع پر کسی کا جو بھی خیال ہے، سیاحوں کا قتل عام بلا شبہ دہشت گردی کی کارروائی ہے، ان کے مذہب کی بنیاد پر قتل کا تذکرہ نہیں کرنا چاہیے۔یہ قیاس کرنا کہ مجرم 'آزادی کے جنگجو' ہو سکتے ہیں، پوری دنیا میں حقیقی آزادی پسند جنگجوو¿ں کو بدنام کرتا ہے اور بڑی چالاکی سے دہشت گردی کا جواز پیش کرتا ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بارے میں ایک اعلیٰ پاکستانی اہلکار کی طرف سے دوسرا خود ہتک آمیز دعویٰ وزیر دفاع خواجہ آصف کی طرف سے آیا ہے۔