انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان اور بھارت کے درمیان اس وقت حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور ہندوستان کی جوابی کارروائی 'آپریشن سندور' کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس ساری پیش رفت کا مرکز پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر ہیں جن کے بیانات اور تزویراتی فیصلوں کو اب پاکستان کے اندر سے ہی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
برطانیہ کے کنگز کالج لندن کی سینئر فیلو اور پاکستان کی معروف دفاعی ماہر ڈاکٹر عائشہ صدیقی نے خبردار کیا ہے کہ جنرل منیر کا رویہ انتہائی عسکری ہے اور وہ اپنے سیاسی فائدے کے لیے پورے ملک کو بڑے پیمانے پر تباہی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ عائشہ صدیقی نے کہا کہ "پاکستانی آرمی چیف آصف منیر آگ سے کھیل رہے ہیں، وہ پرامن حل کی طرف نہیں بڑھ رہے بلکہ تصادم اور کنٹرول کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اس وقت حکومت پاکستان آرمی چیف کی کٹھ پتلی بن چکی ہے۔
'آپریشن سندور کے تحت پاکستان میں دہشت گردی کے کیمپوں پر ہندوستانی فوج کی ٹارگٹ ایکشن کے بعد، پاکستان نے فضائی جوابی کارروائی کی ناکام کوشش کی۔ بھارت نے نہ صرف پاکستانی ڈرون اور لڑاکا طیارے مار گرائے بلکہ پاکستان کے فضائی دفاعی نظام (HQ-9) کو بھی ناکارہ کردیا۔ سرحد پر شدید فائرنگ میں اب تک دونوں طرف کے درجنوں شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جب کہ سینکڑوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ حالات بتدریج قابو سے باہر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔