پشاور: بھارت کے ”آپریشن سندور نے پاکستان کی سیاسی اور عسکری اسٹیبلشمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جہاں ایک طرف پاکستانی فوج بھارتی حملوں سے تباہ ہے وہیں داخلی محاذ پر بھی حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ بھارت کے ساتھ جنگ کی وجہ سے بلوچستان میں جاری آزادی کی تحریک مزید زور پکڑ چکی ہے۔ بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے تصدیق کی ہے کہ اس کے جنگجوو¿ں نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوہلو، مشکی، ڈیرہ بگٹی، پنجگور اور تربت کے علاقوں میں پاک فوج کی 7 سے زائد چیک پوسٹوں اور ایک اہم کمیونیکیشن ٹاور کو تباہ کر دیا ہے۔ ان چوکیوں پر بلوچ آزادی کی جدوجہد کے جھنڈے لہرائے گئے ہیں۔ بعض مقامات پر پاکستانی فوج کو گھیرے میں لے کر ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق کم از کم 21 پاکستانی فوجی ہلاک اور 14 سے زائد زخمی ہوئے۔
- کوہلو: 3 پوسٹوں پر قبضہ، بی ایل اے کے کنٹرول میں
- ڈیرہ بگٹی: 2 فوجی اڈے اڑا دیے گئے۔
- تربت: اسلحہ ڈپو میں دھماکہ، فوج کو بھاری نقصان
- پنجگور: ہیلی کاپٹر لینڈنگ سائٹ پر حملہ، پروازیں منسوخ
- مشکی: پاکستانی انٹیلی جنس پوسٹ جل کر خاکستر
بی ایل اے کے ترجمان نے ایک ویڈیو پیغام میں کہاہندوستان کے حملوں کے درمیان، پاکستان کی فوج کو اب اندرونی قوتوں سے شکست ہو رہی ہے، بیرونی نہیں۔ بلوچستان آزادی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کئی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ان حملوں میں آئی ایس آئی کی پوسٹوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی مشتبہ پنجابی سپاہیوں کو بی ایل اے نے پکڑا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج کی سپلائی لائن بھی منقطع کر دی گئی ہے۔
پاکستان پر بحران کے چار محاذ
بھارت کا فوجی دباو: آپریشن سندھ سے اب تک 3 پاکستانی ایئربیس تباہ۔
POK میں احتجاج: مظفرآباد اور کوٹلی میں پاک حکومت کے خلاف مظاہرے
بلوچستان میں خانہ جنگی جیسی صورتحال: بی ایل اے کے کنٹرول میں کئی علاقے۔
ٹی ٹی پی کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں: پشاور اور کوئٹہ میں دھماکے۔