National News

پاکستان حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے، پہلگام حملے کے بعد اس سابق کرکٹر نے کیے خلاصے

پاکستان حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے، پہلگام حملے کے بعد اس سابق کرکٹر نے کیے خلاصے

انٹرنیشنل ڈیسک: کیا پاکستان کی حکومت واقعی دہشت گردوں کو ہیرو سمجھتی ہے؟ کیا ان معصوم لوگوں کی جانوں کی کوئی قیمت نہیں جو دہشت گردی کا نشانہ بنتے ہیں؟ پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ایک ایسا بیان آیا جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ پاکستان کے نائب وزیراعظم نے دہشت گردوں کو ’آزادی کے جنگجو‘ قرار دے کر ایک نئی بحث چھیڑ دی۔ لیکن ایک سابق پاکستانی انٹرنیشنل کرکٹر نے کھل کر اپنی حکومت کی نیتوں پر سوال اٹھا کر اور بھی سنسنی پیدا کر دی ہے۔ ان کی پوسٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور ان کے الفاظ میں چھپا درد اب پاکستان کی حقیقت سامنے لا رہا ہے۔ جانئے یہ کرکٹر کون ہے، اس نے کیا کہا اور پاکستان اس وقت کٹہرے میں ہے...
کیا کہا تھانائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ؟
22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں 27 معصوم سیاح مارے گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری لشکر طیبہ سے منسلک تنظیم TRF (The Resistance Front) نے قبول کی تھی۔ لیکن حملے کی مذمت کرنے کے بجائے، پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا - جو حملہ کرنے آئے تھے وہ آزادی پسند بھی ہو سکتے ہیں۔ ان کے اس بیان پر نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا۔
دانش کنیریا نے سچائی کا بم پھوڑا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا اسحاق ڈار کے اس بیان پر برہم ہوگئے اور ٹوئٹر پر لکھا کہ ’جب کسی ملک کا نائب وزیراعظم دہشت گردوں کو آزادی پسند کہتا ہے تو یہ نہ صرف شرمناک ہے بلکہ یہ دنیا کو بتاتا ہے کہ پاکستان کس طرح دہشت گردی کو فروغ اور تحفظ دیتا ہے‘۔ انہوں نے لکھا کہ اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت پاکستان خود دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے۔
 پہلے بھی وزیراعظم کو گھیر ا تھا۔
دانش کنیریا اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی خاموشی پر بھی سوال اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نے لکھا،جب بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہوں تو وزیر اعظم کی خاموشی سب سے بڑی رضامندی بن جاتی ہے، یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑے ہیں - دہشت گردی یا انسانیت؟ کنیریا نے واضح کیا کہ ان کی لڑائی حکومت اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ہے، نہ کہ پاکستان کے عام لوگوں سے۔ ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا - میں پاکستان یا اس کے لوگوں کے خلاف نہیں ہوں۔ دہشت گردی سے سب سے زیادہ نقصان عام لوگوں کو ہوا ہے، انہیں ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امن کے ساتھ کھڑی ہو۔
میں نے بھی اس درد کا تجربہ کیا ہے

 دانش کنیریا نے لکھا - میں نے ایک بار فخر سے پاکستان کی جرسی پہنی تھی۔ انہوں نے کرکٹ کے میدان میں اپنا سب کچھ دے دیا تھا۔ لیکن مجھے بھی مذہب کی بنیاد پر الگ تھلگ کیا گیا تھا۔ میرے ساتھ وہی ہوا جو آج پہلگام میں مارے جانے والوں کے ساتھ ہوا – صرف اس لیے کہ میں ایک ہندو ہوں۔ انہوں نے لکھا - جو لوگ دہشت گردی کو جواز بناتے ہیں، جو بے گناہوں کے قتل پر خاموش رہتے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے۔ میں سچ کے ساتھ ہوں، میں انسانیت کے ساتھ ہوں اور مجھے یقین ہے کہ پاکستان کے لوگ بھی امن چاہتے ہیں۔ انہیں گمراہ نہ کرو اور برائی کی حمایت نہ کرو۔
 



Comments


Scroll to Top