نیشنل ڈیسک: پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اور اب ایک ہی سوال ہر کسی کے ذہن میں ہے کہ پاکستان رات کے اندھیرے میں حملہ کیوں کر رہا ہے؟ ڈرون ہو یا میزائل، دھماکے دن میں نہیں رات کو ہو رہے ہیں۔ کیا یہ خوف پھیلانے کی سازش ہے یا خفیہ فوجی حکمت عملی؟ ہم آپ کو وہ بڑی وجہ بتائیں گے، جو اس بدلے ہوئے حملے کے وقت کی اصل کہانی بتاتی ہے…
رات کو حملہ کرنے کا فوجی فائدہ
رات کے وقت حملہ کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ دشمن کی نگرانی کا نظام کمزور ہو جاتا ہے۔ ڈرونز اور میزائلوں کو کم روشنی میں ٹریک کرنا مشکل ہے۔ اس سے حملے کے کامیاب ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ حال ہی میں جموں کے ہوائی اڈے کے قریب رات گئے پاکستان نے حملہ کیا جس سے پورے شہر میں بلیک آو¿ٹ ہو گیا اور خوف کا ماحول پیدا ہو گیا۔
بھارتی میزائل حملوں کا جواب
6 مئی کو ہندوستان نے 'آپریشن سندور' کے تحت پاکستان اور پی او کے میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے تھے۔ اس حملے میں 31 دہشت گرد مارے گئے۔ جواب میں پاکستان نے ڈرون اور میزائل حملے کیے، وہ بھی رات کو۔ ماہرین کا خیال ہے کہ رات کے وقت جوابی حملہ بھارت کی جوابی حملے کی حکمت عملی کو کچھ وقت کے لیے سست کر سکتا ہے۔
ڈرون حملوں کی بڑھتی ہوئی حکمت عملی
پاکستان نے حال ہی میں بھارت کے شمالی علاقوں میں 400 کے قریب ڈرون بھیجے ہیں۔ ان کا ہدف مذہبی مقامات، فوجی اڈے اور رہائشی علاقے تھے۔ رات کے وقت ڈرون کو ٹریک کرنا اور ان کو ناکارہ بنانا انتہائی مشکل ہے۔ جس کی وجہ سے حملوں کی کامیابی کے امکانات مزید بڑھ جاتے ہیں۔
نفسیاتی اثر: شہریوں میں خوف کی فضا
رات کے وقت حملے کے نفسیاتی اثرات گہرے ہوتے ہیں۔ جب پوری آبادی سو رہی ہوتی ہے اور اچانک دھماکوں کی آوازیں آتی ہیں تو خوف اور افواہوں کا ماحول بن جاتا ہے۔ جموں میں بلیک آوٹ کے بعد افواہوں کا سیلاب آگیا۔ اس کا مقصد عوام کو خوفزدہ کرنا اور حکومت پر دباو ڈالنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا سے بچنے کی چال
رات کے وقت کیے جانے والے حملے اکثر بین الاقوامی میڈیا کی توجہ سے بچ جاتے ہیں۔ اس سے پاکستان کو بین الاقوامی تنقید سے نجات ملتی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان بار بار بھارت پر ”ننگی جارحیت“ کا الزام لگا کر عالمی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
بھارت کے فضائی حملے بھی رات کو کیوں ہوتے ہیں؟
یہ صرف پاکستان کی حکمت عملی نہیں ہے۔ بھارت نے بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک، سرجیکل اسٹرائیک اور حال ہی میں رات کے وقت 'آپریشن سندور' جیسے بڑے آپریشن بھی کیے ہیں۔ اس کے پیچھے بہت سی تکنیکی اور تزویراتی وجوہات ہیں۔
ماہرین کی رائے: نظری نظام کو ناکام بنانے کی چال
بھارتی فوج کے ریٹائرڈ کرنل دانویر سنگھ کے مطابق حملوں سے پہلے الیکٹرو آپٹیکل سسٹم کے ذریعے اہداف کو ٹریک کیا جاتا ہے۔ یہ نظام دن میں بہتر کام کرتا ہے لیکن رات کے وقت آپٹیکل سسٹم کمزور ہو جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دشمن صرف الیکٹرانک ذرائع سے ہوائی جہاز یا ڈرون پر قبضہ کر سکتا ہے۔ اس سے کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ جب رات کو آپریشن کیا جاتا ہے تو دشمن کے سپاہیوں کو پوری رات جاگنا پڑتا ہے۔ اگر یہ حملہ زیادہ دیر تک جاری رہے تو ان کی تھکاوٹ بڑھ جاتی ہے اور اضطراری قوتیں کمزور پڑ جاتی ہیں۔ یہ بھی حملے کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔
بھارت کی تیاری: S-400 سسٹم بنا ڈھال
پاکستان کے تمام رات کے حملوں کے باوجود، S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم جیسا بھارت کا دفاعی نظام دشمن کی حکمت عملی کو ناکام بنا رہا ہے۔ 8-9 مئی کی درمیانی شب، کئی پاکستانی میزائلوں اور ڈرونز کو بھارتی سسٹمز نے کامیابی سے روکا، جیسا کہ کئی میڈیا رپورٹس نے تصدیق کی ہے۔