نیشنل ڈیسک: اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے گڈمبا تھانہ علاقے کے تحت بیہٹا گاؤں میں اتوار کو ایک پٹاخہ فیکٹری میں زوردار دھماکہ ہو گیا۔ اس حادثے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد دردناک موت کا شکار ہو گئے، جبکہ کئی دیگر افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ملبے میں کئی لوگوں کے دبے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا امکان ہے۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ فیکٹری کی چھت کا ایک حصہ گر گیا اور آس پاس کے علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔
موقع پر پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں فورا پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی کوشش لگاتار جاری ہے۔ اس دلخراش حادثے میں پٹاخہ تاجر عالم، ان کی بیوی اور دو بیٹے ہلاک ہو گئے۔ تمام متوفی ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ موقع پر موجود افسران نے تصدیق کی کہ دھماکہ گھر میں چل رہی غیر قانونی پٹاخہ فیکٹری میں ہوا تھا۔
ریلیف کے کام کو تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔ ساتھ ہی افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ موقع پر پہنچ کر ریلیف اور ریسکیو کے کام کو تیز کریں۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ پٹاخہ فیکٹری گاؤں میں کافی عرصے سے چل رہی تھی اور پہلے بھی سکیورٹی معیار کی خلاف ورزیوں کو لے کر شکایات کی گئی تھیں۔ حادثے کے بعد گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں خوف کا ماحول ہے۔
دھماکے کی وجوہات کی جانچ شروع
فی الحال دھماکے کی اصل وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی جانچ کی جا رہی ہے اور سکیورٹی ضوابط کی خلاف ورزی کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ اے سی پی انندیہ وکرم سنگھ نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد ہی یہ پتہ چل سکے گا کہ دھماکہ کس وجہ سے ہوا۔
دیہاتیوں میں غصہ، فوری کارروائی کا مطالبہ
حادثے کے بعد بڑی تعداد میں دیہاتی موقع پر جمع ہو گئے ہیں اور انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وہیں، کئی خاندانوں کے افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں، جنہیں لے کر لوگوں کی تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریلیف کا کام پوری مستعدی سے جاری ہے اور زخمیوں کو فورا ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ معاملے کی تفصیلی جانچ کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔