نیشنل ڈیسک : وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کی ملاقات مودی سے ہوئی۔ادھو ٹھاکرے نے باہر آکر پریس کانفرنس میں کہا کہ مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بننے کے بعد وزیر اعظم مودی سے یہ ہماری پہلی ملاقات تھی۔ میں نے وزیر اعظم مودی سے اپنی ریاست کے بارے میں بات کی اور مرکزی حکومت نے ہر ممکن مدد کا بھروسہ دیا ہے۔
https://twitter.com/ANI/status/1230843545092624386?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1230843545092624386%7Ctwgr%5E393535353b636f6e74726f6c&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fstory%2Fuddhav-thackeray-to-meet-pm-modi-in-new-delhi-on-friday-1-1165677.html
انہوں نے کہا کہ میں نے این آر سی اور سی اے اے کے معاملے پر بھی وزیر اعظم سے بات چیت کی۔ انہوں نے مجھے یقین دلایا ہے کہ اس طرح کی کوئی بات نہیں ہے۔ سی اے اے سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، جہاں تک این آر سی کی بات ہے وہ پورے ملک میں لاگو نہیں ہونے جا رہا ہے۔ سی اے اے کے نام پر مسلمانوں کے اندر خوف پھیلایا جا رہا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں نے جی ایس ٹی کے بارے میں اپنے سوال وزیر اعظم مودی کے سامنے رکھے۔ ہمیں جس سے پیسے ملنے چاہئے ، مل نہیں رہے ہیں۔حال ہی میں 14000 کروڑ آئے لیکن اس کی رفتار مزید تیز ہونی چاہئے ۔
ٹھاکرے نے کہا کہ این آر سی پورے ملک میں لاگو نہیں کیا جائے گا ۔ جہاں تک این پی آر کا سوال ہے وہ مردم شماری کے لئے ہے ۔مجھے بتایا گیا ہے کہ اس سے کسی کی شہریت نہیں جائے گی ۔ انہو ںنے کہا کہ ملک میں ایک ماحول بنا دیا گیا کہ مسلمان خطرے میں ہے۔جو کہ صحیح نہیں ہے ۔ این پی آر سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔اگر ہمیں کبھی بھی کوئی خطرہ نظر آیا تو ہم لوگ پھر سے بات کریں گے ۔ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعظم مودی سے اپنے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد ادھو ٹھاکرے اپنی پارٹی کے نیتا اور راجیہ سبھا ممبر سنجے راوت کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے۔