Latest News

ملک کو بہت مہنگی پڑی انٹر نیٹ پر پابندی،پانچ سال میں 19,435 کروڑ کا نقصان

ملک کو بہت مہنگی پڑی انٹر نیٹ پر پابندی،پانچ سال میں 19,435 کروڑ کا نقصان

نیشنل ڈیسک : ملک کے کسی حصے میں  فساد ،دنگا  یا تنائو  جیسے حالات بنتے ہیں تو سرکار سب سے پہلے مستقل طور پر ا نٹر نیٹ بند کرتی ہے ۔ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے دیش    کی معیشت  کو  بڑا  نقصان ہورہا ہے ۔ یہ جانکاری سیلیولر  آپریٹرز  ایسو سی ایشن آف انڈیا  میں ڈائریکٹر  جنرل راجن  میتھیوز نے دی ہے  ۔ راجن نے انٹرویو  میں بتایا   کہ سال 2012 سے 2017 کے بیچ انٹر نیٹ بند ہونے کی وجہ سے 3.04 بلین  ڈالر  یعنی  قریب 19435 کروڑ رو پے کا نقصان  ہوا ہے ۔

PunjabKesari
میتھیوز نے انڈین کونسل فار  ریسرچ آن انٹرنیشنل  اکونومک ریلیشنز کی  رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس میں  12615گھنٹے  کے موبائل  انٹر نیٹ  شٹ ڈائون  کی وجہ سے 15151 کروڑ کا نقصان بھی شامل ہے ۔اسکے علاوہ  370 43گھنٹے کے موبائل اور فکسڈ لائن انٹر نیٹ   بند ہونے سے معیشت  کو 4337  کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ وہیں  نئی  دلی واقع  سافٹ ویئر فریڈم  لاء  سینٹر کی طرف سے بنائے گئے  انٹر نیٹ  شٹ ڈائون ٹریکر کے آنکڑے  کے مطابق  2012کے بعد سے دیش میں 382بار انٹرنیٹ بند ہوا ہے ۔ وہی اس سال یعنی 2020 میں چار بار انٹر نیٹ  شٹ ڈائون ہوا ہے ۔

PunjabKesari
سب سے بڑی انٹر نیٹ پابندی کشمیر  میں
گزرے چار اگست 2019 سے جاری کشمیر میں انٹر نیٹ  بندی کسی بھی جمہوری ملک  میں  سب سے بڑی ہے ۔  دراصل 5اگست 2019کو  پارلیمنٹ میں سرکار نے آرٹیکل  370 کو ہٹانے کا اعلان کیا تھا ۔ اسی کودھیان میں رکھ کر  انٹرنیٹ  بند کر دیا گیا  تھا ، جو کشمیر کے کچھ حصوں میں  شرطوں کے ساتھ اب بھی جاری ہے ۔
 



Comments


Scroll to Top