گاندھی نگر:ملک بھر میں ان دنوں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے )کو لے کر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔کئی جگہ اس کے خلاف دھرنے مظاہرے ہو رہے ہیں، لیکن ایسے ماحول میں اگر کسی کے برتھ سرٹیفکیٹ پر ایڈریس میں 'پاکستان'لکھا ہو تو کیا ہوگا؟ ظاہر ہے پریواروالے پریشان ہو جائیں گے۔ ایسا ہی ایک معاملہ گجرات سے سامنے آیا ہے۔
انگریزی اخبار 'دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، یہ برتھ سرٹیفکیٹ احمد آباد میونسپل نے جاری کیا ہے، جہاں 18 ماہ کے ایک بچے کے برتھ سرٹیفکیٹ پر ایڈریس میں لکھا ہے' پاکستان ریلوے کراسنگ'۔
دراصل جس علاقے میں یہ بچہ رہتا ہے لوگ اسے غیر رسمی طو پر' پاکستان کراسنگ'کہتے ہیں۔ یہاں دو ہزار سے زیادہ مسلم خاندان رہتے ہیں۔ اسے کئی لوگ چھوٹا پاکستان بھی کہتے ہیں۔ جبکہ سرکاری طور پر یہ 'وسنت گجیندرگڑھ نگر ای ڈبلیو ایس ہاؤسنگ 'ہے، جس کا نام جن سنگھ کی گجرات یونٹ کے پہلے سیکرٹری جنرل کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں یہاں پاس میں ہی سدبھاونا نگر اور کشابھاوکالونی کے لوگ ہندوستان کہتے ہیں۔ ایسا اس لئے کہ یہاں رہنے والے زیادہ تر لوگ ہندو ہیں۔
بتا دیں کہ 18 ماہ کے بچے محمد عزیر خان کی پیدائش 1 اکتوبر، 2018 کو ہوئی تھی ۔یہ خاندان ریلوے کراسنگ کے قریب چار منزلہ سوسائٹی میں رہتا ہے۔ بچے کی دادی صالحہ بی بی پٹھان 3 فروری کو سرکاری آفس میں برتھ سرٹیفکیٹ لینے گئی تھی۔ جب خاندان نے سرٹیفکیٹ کو غور سے دیکھا تو اس میں ایڈریس کے ساتھ لکھا تھا' نیئر پاکستان ریلوے کراسنگ' یہ دیکھ کر وہ پریشان ہو گئے۔
اب کیا جائیگا درست
پیدائش اور موت سرٹیفکیٹ محکمہ کے رجسٹرار آفس کے انچارج بھاون جوشی نے بتایا کہ بچے کے والدین کو آفس بلایا گیا ہے، دستاویزات کی توثیق کر کے اس غلطی کو درست کیا جائے گا۔ بچے کے گھر والوں نے بتایا کہ سی اے اے اور ان آر سی کے چلتے یہ لوگ سرٹیفکیٹ لینے گئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آفس میں ان کی کوئی سننے والا نہیں تھا۔