انٹرنیشنل ڈیسک: کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان پرتشدد سرحدی تنازعے میں ایک مضبوط ثالث کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے چین کے وزیر خارجہ نے پیر کو دونوں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کی۔ یہ سہ فریقی اجلاس متنازع سرحد کے شمال میں واقع چین کے یونان صوبے میں منعقد ہوا۔ یہ ملاقات تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ہفتوں سے جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے ایک نئے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے دو دن بعد ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعے پر ہونے والی لڑائی میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے اور سرحد کے دونوں جانب سے لاکھوں لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا۔
یونان صوبے میں اجلاس کے بعد تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ سیہاسک فوانگکیٹکیو نے صحافیوں سے کہاہم تمام مسائل حل نہیں کر سکے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم درست سمت میں پیش رفت کر رہے ہیں اور ہمیں اس رفتار کو برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانا اور اعتماد سازی ہیں۔ چین کے عالمی سطح پر ایک معاشی اور سیاسی طاقت کے طور پر ابھرنے کے ساتھ، گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اس نے سفارتی معاملات میں تیسرے فریق کے طور پر اپنے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف طریقوں سے کام کیا ہے۔
پیر کو ہونے والی ملاقات کے دوران چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے علاقائی امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اپیل کی، جو اس طرح کی صورتحال میں چین کی مخصوص زبان ہے۔ کمبوڈیا کے وزیر خارجہ پراک سوخون نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ تازہ ترین جنگ بندی برقرار رہے گی اور دونوں ممالک کو اختلافات حل کرنے کے لیے پہلے سے طے شدہ طریقوں کو دوبارہ اپنانے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گی۔