National News

روس کا بڑا دعویٰ، یوکرین نے پوتن کی رہائش گاہ پرحملے کی کوشش کی

روس کا بڑا دعویٰ، یوکرین نے پوتن کی رہائش گاہ پرحملے کی کوشش کی

ماسکو: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ اس وقت ایک نہایت خطرناک موڑ اختیار کر گئی جب روس نے دعویٰ کیا کہ یوکرین نے صدر ولادیمیر پوتن کی رہائش گاہ کو نشانہ بنا کر ڈرون حملہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ 29 دسمبر 2025 کو پیش آیا، جس کے بعد پورے روس میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

کریملن کا بڑا بیان۔
روسی حکام نے اس واقعے کو صدر پوتن کے قتل کی ایک "منصوبہ بند دہشت گرد کارروائی" قرار دیا ہے۔ کریملن یعنی روسی صدر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دو ڈرونز کے ذریعے صدر کی رہائش گاہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن روسی سکیورٹی فورسز نے بروقت ان ڈرونز کو تباہ کر دیا۔

صدر پوتن محفوظ۔
اطمینان کی بات یہ رہی کہ اس حملے کے دوران صدر پوتن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ معلومات کے مطابق، جس وقت یہ ڈرون حملہ ہوا اس وقت پوتن رہائش گاہ میں موجود نہیں تھے۔ روسی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ اس واقعے کے باعث روسی صدر کے کام کاج یا ان کے پروگراموں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

روس کی جانب سے جوابی کارروائی کی وارننگ۔
روس نے اس حملے کے لیے براہ راست یوکرین کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ روس کو اس "اشتعال انگیز کارروائی" کا جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق درست وقت اور درست مقام پر جوابی کارروائی کرے گا۔ دوسری جانب بین الاقوامی ماہرین اس واقعے کو جنگ کے مزید خطرناک ہونے کے اشارے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

زیلنسکی نے پوتن کی رہائش گاہ پر حملے کو قرار دیا "سفید جھوٹ"۔
وہیں روس کی جانب سے صدر ولادیمیر پوتن کی رہائش گاہ پر حملے کے لگائے گئے الزامات کو یوکرین نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ان دعوؤں کو سراسر جھوٹ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق زیلنسکی نے کہا کہ روس کی جانب سے نووگوروڈ میں پوتن کی رہائش گاہ پر حملے کا الزام محض ایک بہانہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ماسکو اس طرح کے الزامات اس لیے لگا رہا ہے تاکہ وہ کیف میں سرکاری عمارتوں پر حملہ کرنے کے لیے زمین ہموار کر سکے۔ انہوں نے امریکہ سے اپیل کی ہے کہ وہ روسی دھمکیوں کے خلاف مناسب ردعمل دے۔

امن مذاکرات کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش۔
زیلنسکی نے ان روسی دعوؤں کو امن کی کوششوں میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، یہ روسی دعویٰ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد امن مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کو کمزور کرنے کی ایک کوشش ہے۔ یوکرینی صدر نے واضح کیا کہ اس طرح کے گمراہ کن دعوے مذاکرات کے ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top