Latest News

منموہن حکومت نے دی تھی بلاتکاری کو پھانسی، تب سے اب تک ہوچکے 4 لاکھ ریپ کیس

منموہن حکومت نے دی تھی بلاتکاری کو پھانسی، تب سے اب تک ہوچکے 4 لاکھ ریپ کیس

حیدرآباد میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ جو ہوا، اس نے ہندوستان کے ہر شہری کی آنکھ میں آنسو لا دئیے۔ ملک میں ایک بار ناری شکتی اور خواتین کی حفاظت پر سوال کھڑے ہو رہے ہیں، لوگ انصاف کی اپیل کرنے کے لئے سڑکوں پر ہیں اور گناہ گاروں کو پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہندوستان میں آخری بار کب کسی بلاتکاری کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی یا اب ہمارے ملک میں کتنے ریپ ہوئے ہیں جنہوں نے ہمیں شرمسار کیا ہے۔
 منموہن سنگھ حکومت میں 14 اگست 2004  کو کسی بلاتکاری کو  آخری بار  پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔ نابالغ طالبہ کا ریپ کر اس کو قتل کرنے کے جرم میں دھننجے چٹرجی کو پھانسی دی گئی تھی۔ دھننجے کو کولکتہ کی  علی پور جیل میں پھانسی دی گئی تھی، اس بات کو 15 سال ہو گئے ہیں۔تب سے لے کر آج تک ملک میں 4 لاکھ سے  زیادہ ریپ ہو گئے ہیں، لیکن لگتا ہے کہ کچھ تبدیل نہیں  ہواہے۔ اور ان 15 سال میں کسی دوسرے   بلاتکاری کو پھانسی نہیں ہوئی ہے۔دھننجے چٹرجی کو جب پھانسی ہوئی، تب مرکز میں نئی نئی یو پی اے کی  حکومت آئی تھی اور منموہن سنگھ وزیر اعظم بنے تھے۔اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام صدر تھے، دھننجے چٹر جی نے صدر کے سامنے پھانسی سے چھوٹ کا مطالبہ بھی  کیا تھا ، لیکن صدر نے اسے ٹھکرا دیا۔
 



Comments


Scroll to Top