نیشنل ڈیسک: یکم جولائی 2025 کو، ہندوستانی بحریہ نے روس کے کیلینن گراد میں ینٹر شپ یارڈ میں ایک اور طاقتور اسٹیلتھ گائیڈڈ میزائل فریگیٹ INS تمال ( F71) کو اپنے بیڑے میں شامل کیا۔ یہ کثیر المقاصد جنگی جہازپروجیکٹ 1135.6 یعنی تلوار کلاس کا آٹھواں جہاز ہے اور تشیل کلاس کا دوسرا فریگیٹ۔ آئی این ایس تمل کے بارے میں خاص بات یہ ہے کہ یہ ہندوستانی بحریہ میں شامل ہونے والا آخری غیر ملکی ساختہ بڑا جنگی جہاز ہے، جو اب 'آتم نر بھر بھارت' کے تحت مکمل طور پر مقامی تعمیر کی طرف پیش قدمی کی عکاسی کرتا ہے۔
انڈیجنائزیشن کی طرف ایک اور قدم
آئی این ایس تمال26 فیصد دیسی سازوسامان سے لیس ہے، جس میں نمایاں طور پر برہموس سپرسونک کروز میزائل اور HUMSA-NG سونار سسٹم شامل ہیں۔ اس کلاس کے اگلے دو جنگی جہاز ہندوستان میں ہی بنائے جائیں گے جو ہندوستان روس دفاعی شراکت داری اور تکنیکی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
INS تمال کی طاقت اور صلاحیتیں
یہ جنگی جہاز چاروں بڑے جنگی میدانوں یعنی ہوا، سطح، آبدوز اور الیکٹرانک وارفیئر میں لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ آئی این ایس تمال مہلک ہتھیاروں کے نظام سے لیس ہے جیسے برہموس میزائل کے ساتھ ساتھ زمین سے فضا میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، 100 ایم ایم بڑی گن، 30 ایم ایم کلوز ان ویپن سسٹم، اینٹی سب میرین راکٹ لانچر اور ٹارپیڈو۔ اس کے علاوہ، یہ NBC یعنی جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی دفاع کے لیے جدید ترین خودکار نظاموں سے لیس ہے۔
کمیشن تقریب اور ہندوستان -روس شراکت داری
آئی این ایس تمال کی کمیشننگ تقریب کے دوران ہندوستانی بحریہ اور روسی بالٹک فلیٹ نے مشترکہ طور پر گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر ہندوستان کی طرف سے روس کے اعلی دفاعی حکام کے ساتھ وائس ایڈمرل سنجے جسجیت سنگھ اور وائس ایڈمرل آر سوامی ناتھن بھی موجود تھے۔ وائس ایڈمرل سنگھ نے کہا کہ تمال کا آغاز ہندوستان کی سمندری صلاحیت اور روس کے ساتھ مضبوط دفاعی تعاون کی علامت ہے۔
آئی این ایس تمال کی کمان
اس جدید ترین جنگی جہاز کی کمانڈ کیپٹن شری دھر ٹاٹا کے ہاتھوں میں ہے ، جو ایک بحری میزائل اور بندوق کے ماہر ہیں۔ آئی این ایس تمال اب ویسٹرن نیول کمانڈ کا حصہ بن جائے گا، جہاں پہلے سے ہی تلور، تیگ، تریکنڈ، ست پورہ جیسے فریگیٹس تعینات ہیں۔