نیشنل ڈیسک: ہندوستانی بحریہ کے لیے منگل، یکم جولائی 2025 کا دن ایک تاریخی کارنامہ لے کر آیا، جب دیسی ٹیکنالوجی سے تیار کردہ اسٹیلتھ فریگیٹ آئی این ایس (INS) اودے گری کو بحریہ کے حوالے کر دیا گیا۔ یہ جنگی جہاز نہ صرف آتم نربھر بھارت کی طرف ایک بڑا قدم ہے بلکہ یہ 100 واں جہاز بھی ہے جسے ہندوستانی بحریہ کے وار شپ ڈیزائن بیورو نے ڈیزائن کیا ہے اور اسے مجھ گاؤں ڈاک شپ بلڈرز لمیٹڈ (MDL)، ممبئی میں بنایا گیا ہے۔
آئی این ایس اودے گری ( INS Udaygiri) : جدید ٹیکنالوجی سے لیس
INS Udaygiri دوسرا اسٹیلتھ فریگیٹ ہے جسے پروجیکٹ 17A کے تحت بنایا گیا ہے۔ یہ اسی سلسلے کا حصہ ہے اور اسے شیوالک کلاس(پروجیکٹ 17) کا ایک جدید ورژن سمجھا جاتا ہے جو پہلے ہی ہندوستانی بحریہ کے ساتھ خدمت میں ہے۔ یہ کثیر المقاصد جنگی جہاز سطح، ہوا اور آبدوزوں سے لاحق خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے خاص طور پر 'بلیو واٹر' آپریشنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اپنے نام کو پھر سے زندہ کرتاجہاز
نیا INS Udaygiri ، اس پرانے INS Udaygiri کا ایک جدید اوتار ہے جسے 31 سال کی سروس کے بعد 2007 میں ختم کر دیا گیا تھا۔ نیا ورژن بہت زیادہ طاقتور ہے، اسٹیلتھ صلاحیتوں سے لیس اور جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہے۔
اسٹیلتھ اور طاقت کا مجموعہ
INS Udaygiri میں CODOG (کمبائنڈ ڈیزل یا گیس)ٹیکنالوجی پر مبنی ایک انجن سسٹم ہے، جس میں ڈیزل انجن اور گیس ٹربائن دونوں موجود ہیں۔ یہ جہاز کنٹرولڈ پچ پروپیلرز (CPP) اور جدید ترین انٹیگریٹڈ پلیٹ فارم مینجمنٹ سسٹم (IPMS) سے لیس ہے۔ یہ جنگی جہاز برہموس سپرسونک میزائل، درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، 76 ایم ایم گن، 30 ایم ایم اور 12.7 ایم ایم ریپڈ فائر ہتھیاروں اور جدید کلوز ان ویپن سسٹم سے لیس ہے۔ اس کے علاوہ جہاز میں جدید سینسرز اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔
تیز رفتار تعمیر اور خود انحصاری کی علامت
صرف 37 ماہ میں لانچنگ سے لیکر ڈیلیوری تک کے کام کو مکمل کرنا ہندوستانی جہاز سازی کی صلاحیتوں کی ایک منفرد مثال ہے۔ INS Udaygiri کو ہندوستان میں ڈیزائن سے لے کر تعمیر تک بنایا گیا ہے، جس میں 200 سے زیادہ MSMEs کی شراکت رہی ہے۔ اس سے نہ صرف تکنیکی خود انحصاری میں اضافہ ہوا بلکہ 4,000 سے زیادہ لوگوں کو براہ راست اور 10,000 سے زیادہ لوگوں کو بالواسطہ روزگار بھی ملا۔
مستقبل کی سمت
INS Udaygiri پروجیکٹ 17A کے تحت بنائے جانے والے کل 7 فریگیٹس میں سے دوسرا ہے۔ بقیہ پانچ بحری جہاز MDL ممبئی اور GRSE کولکتہ میں تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں اور 2026 کے آخر تک بحریہ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔ بحریہ کے جنگی جہاز ڈیزائن بیورو، جو کہ پہلے ڈائریکٹوریٹ آف نیول ڈیزائن کے نام سے جانا جاتا تھا، نے گزشتہ چند دہائیوں میں ملک کے ڈیزائن اور تعمیراتی صلاحیتوں کو اس سطح پر ترقی دی ہے کہ اب ہندوستان نہ صرف جنگی جہازوں کے لیے خود کو بہتر بنا سکتا ہے۔