نیشنل ڈیسک: سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جون 2025 میں ہندوستان کی جی ایس ٹی کی وصولی 1.85 لاکھ کروڑ روپے رہی، جو گزشتہ سال جون کے مقابلے میں 6.2 فیصد زیادہ ہے۔ تاہم اگر ہم اس کا ماہانہ موازنہ کریں تو اس میں کمی دیکھی گئی ہے۔ اپریل 2025 میں ریکارڈ 2.37 لاکھ کروڑ روپے کا مجموعہ مئی میں گھٹ کر 2.01 لاکھ کروڑ روپے اور اب جون میں 1.85 لاکھ کروڑ روپے رہ گیا۔
جی ایس ٹی کی وصولی دوگنی ہوگئی
جون میں سی جی ایس ٹی، ایس جی ایس ٹی، آئی جی ایس ٹی اور سیس کی وصولی میں سالانہ کی بنیاد پر اضافہ درج کیا گیا ہے۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کے آٹھ سال مکمل ہونے پر حکومت نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں جی ایس ٹی کی وصولی دوگنی ہو گئی ہے۔ جب کہ مالی سال 2020-21 میں کل مجموعہ 11.37 لاکھ کروڑ روپے تھا، وہیں، اعداد و شمار 2024-25 میں ریکارڈ 22.08 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ۔ مالی سال 2024-25 کے لیے یہ مجموعہ مالی سال 2023-24 میں ریکارڈ کیے گئے 20.18 لاکھ کروڑ روپے سے 9.4 فیصد زیادہ ہے اور جولائی 2017 میں جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سے کسی بھی مالی سال میں اب تک کا سب سے زیادہ سالانہ مجموعہ ہے۔
جون میں رفتار کچھ کم رہی
جون 2025 کا ڈیٹا صارفین کی سرگرمیوں اور موجودہ عالمی صورتحال کے اثرات کو بھی ظاہر کرتا ہے جس کی وجہ سے مجموعی ترقی میں معمولی کمی آئی ہے۔ اس کے باوجود ناگالینڈ، سکم، تریپورہ، لکشدیپ اور لداخ جیسی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے تیزی سے ابھرتے ہوئے ترقی پذیر خطوں کے طور پر ابھرے ہیں۔
ای وائی انڈیا کے ٹیکس پارٹنر سوربھ اگروال نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترقی ان ریاستوں میں صارفین کی سرگرمیوں کی مضبوطی اور حکومت کی طرف سے بنیادی ڈھانچے میں مسلسل سرمایہ کاری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ یہ علاقائی ترقی کے لیے ایک حوصلہ افزا علامت ہے۔