نئی دہلی: بھارت کی معروف ایوی ایشن کمپنی ایئر انڈیا نے اپنے ملازمین کے لیے بڑا اور تاریخی فیصلہ لیا ہے۔ کمپنی نے پائلٹس سمیت دیگر اہم عملے کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں ترمیم کی ہے۔ اب ایئر انڈیا کے پائلٹ 58 کے بجائے 65 سال کی عمر تک خدمات انجام دے سکیں گے۔ یہ قدم کمپنی کے اندر جاری ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں اور وسٹارا کے ساتھ انضمام کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایئر انڈیا کے پائلٹ 65 سال تک اڑان بھریں گے۔
اس سے قبل ایئر انڈیا میں پائلٹوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 58 سال مقرر کی گئی تھی، لیکن وسٹارا کے ساتھ کمپنی کے انضمام کے بعد اس فرق کو ختم کرنے کے لیے ایک نئی پالیسی نافذ کی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ وستارا میں پائلٹوں کی سروس کی مدت پہلے ہی 65 سال تک تھی۔ اب، یہ اصول پورے ایئر انڈیا گروپ میں لاگو ہو گیا ہے، جس میں براہ راست 7 سال کا اضافہ ہوا ہے۔
کیبن کریو اور دیگر عملے کو بھی ریلیف
پائلٹس کے ساتھ ساتھ کیبن کریو اور دیگر ملازمین کے لیے بھی ریٹائرمنٹ کی عمر میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اب ان کی سروس کی عمر 58 سال سے بڑھا کر 60 سال کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے سے وہ ہزاروں ملازمین متاثر ہوں گے جو طویل عرصے سے ایئر انڈیا سے وابستہ ہیں۔
اس وقت ایئر انڈیا کے تقریباً 24,000 ملازمین ہیں، جن میں تقریباً 3,600 پائلٹ اور 9,500 کیبن کریو شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق پائلٹس کی طرح کیبن کریو کی سروس کی عمر 65 سال کرنے کے منصوبے پر غور کیا جا رہا ہے۔
ڈی جی سی اے سے بھی گرین سگنل مل گیا۔
ایئر انڈیا کے سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر کیمبل ولسن نے کہا کہ یہ فیصلہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کی منظوری کے بعد لیا گیا ہے۔ DGCA نے 65 سال تک کی عمر کے پائلٹوں کو تجارتی پروازیں چلانے کی اجازت دی ہے، جس سے ایئر انڈیا کو اس پالیسی پر آگے بڑھنے کی سرکاری بنیاد مل گئی ہے۔
وستارا انضمام تبدیلی کی وجہ بن گیا۔
ماہرین کے مطابق ایئر انڈیا اور وسٹارا کے انضمام کے بعد ملازمین کے سروس رولز میں فرق پایا گیا۔ پائلٹس کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں یہ تبدیلی اس تنازع کو ختم کرنے اور یکساں پالیسی کے نفاذ کے لیے ضروری تھی۔ اس سے کمپنی طویل عرصے تک پائلٹس کے تجربے سے مستفید ہوتی رہے گی۔
حادثے کے بعد اٹھنے والے سوال
تاہم یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صرف دو ماہ قبل ایئر انڈیا کے ایک طیارے کو سنگین حادثے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ احمد آباد سے لندن جانے والی پرواز کو ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی حادثہ پیش آیا جس میں 265 مسافروں کی موت ہو گئی۔ ابتدائی تحقیقات میں پائلٹ کی غلطی کو وجہ بتائی گئی۔ ایسے میں پائلٹس کی عمر کی حد بڑھانے کے حوالے سے حفاظتی خدشات بھی سامنے آئے ہیں۔