انٹرنیشنل ڈیسک: تل ابیب میں ہندوستانی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے ہندوستان اسرائیل تعلقات پر بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان کے "اچھے دوست" ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری ہے، خاص طور پر دفاعی شعبے میں۔ نیتن یاہو نے انکشاف کیا کہ آپریشن سندور کے دوران ہندوستان کو اسرائیل سے ملنے والا فوجی سازوسامان بہت کارگر ثابت ہوا، جیسا کہ کارگل جنگ میں ہوا تھا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان دفاعی تعلقات مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندور میں اسرائیلی ہتھیار ہندوستانی فوج کے لیے ایک "بڑی طاقت" بنے تھے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ مودی کے ساتھ نہ صرف سیاسی بلکہ ذاتی طور پر بھی اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔ ان کی ملاقاتوں میں بہت سے مسائل پر گہرائی سے تبادلہ خیال ہوتا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل دونوں قدیم تہذیبیں ہیں اور انہیں دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے۔ اگر ہم مل کر سرحد پار دہشت گردی کا مقابلہ کریں تو ہم بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی حکومت تل ابیب اور بنگلورو کے درمیان براہ راست پرواز شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ واشنگٹن میں یہ سمجھ ہے کہ ہندوستان اس کا مضبوط پارٹنر ہے۔