National News

عید کے موقع پر وقف بورڈ کا بڑا تحفہ، مساجد اور قبرستانوں کے لیے جاری کی 3.50 کروڑ کی گرانٹ

عید کے موقع پر وقف بورڈ کا بڑا تحفہ، مساجد اور قبرستانوں کے لیے جاری کی 3.50 کروڑ کی گرانٹ

مالیرکوٹلہ: وزیراعلی بھگونت مان اور ایڈمنسٹریٹر ایم ایف فاروقی اے ڈی جی پی کی قیادت میں پنجاب وقف بورڈ مسلم کمیونٹی کے لیے مسلسل اچھا کام کر رہا ہے۔ وقف بورڈ پنجاب میں مساجد کو ترقی دے کر اور اپنے ملازمین کو بااختیار بنا کر مسلسل آگے بڑھ رہا ہے، اب انتخابی ضابطہ سے دستبرداری کے فوراً بعد پنجاب وقف بورڈ کی باگ ڈور سنبھال لی گئی ہے۔ عید سے کے موقع پر پنجاب بھر میں مسلم کمیونٹی کو بڑا تحفہ دیا گیا ہے۔

وقف بورڈ نے پنجاب بھر کی مختلف مساجد کی ترقی کے لیے تقریباً 3.50 کروڑ روپے کی گرانٹس جاری کی ہیں، جن میں قبرستانوں، اسلامی اسکولوں، مساجد، درگاہوں کی تعمیر و مرمت سمیت 150 فائلیں شامل ہیں۔ اے ڈی جی پی ایم ایف فاروقی نے کہا کہ وقف بورڈ پنجاب حکومت کی رہنمائی میں مسلسل کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کے تحفظ کے ساتھ ساتھ قانونی طریقے سے بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہاں سے لوگ مالی مدد کی بھی مانگ کر رہے ہیں، وہ بھی پوری کی جا رہی ہیں، ایم ایف فاروقی نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وقف کی جو جائیدادیں ہیں انہیں خالی کر کے وقف کی آمدنی میں اضافہ کیا جائے گا۔ بڑھانے کا کام کیا جا رہا ہے جس کے لیے تمام ملازمین تندہی سے کام کر رہے ہیں۔
اے ڈی جی پی ایم ایف فاروقی نے کہا کہ گرانٹ کے لیے درخواست دینے والی تمام سوسائٹیوں اور مساجد کے عہدیدار اسٹیٹ حکام سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ جمیل احمد سے بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں پنجاب وقف بورڈ اپنے سکولوں، کالجوں اور ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن میں تیزی لائے گا، جس کے لیے کام جاری ہے۔ پنجاب وقف بورڈ جلد ہی اپنے تمام سکولوں میں سمارٹ کلاس رومز متعارف کرائے گا جس کا منصوبہ جاری ہے۔
ملازمین کے لئے جاری کی 37 لاکھ روپے کی گرانٹ
عید کے موقع پر پنجاب وقف بورڈ اپنے سکولوں، ہسپتالوں سمیت ہر قسم کے جوانوں کو عید کی خوشیاں بانٹ رہا ہے جس کے لیے 37 لاکھ روپے کی علیحدہ گرانٹ جاری کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملازم کو 5 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی تاکہ وہ عید اچھے طریقے سے منا سکیں۔ اس میں اضلاع، ہسپتالوں، سکولوں/کالجوں میں کام کرنے والے ملازمین، تمام دیکھ بھال کرنے والے اور دیگر ملازمین بھی شامل ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top