Latest News

امریکہ کی انڈو - پیسفک حکمت عملی تیز، چین فنڈنگ پر بڑا حملہ ، سری لنکا ماڈل کو بتایا خطرہ

امریکہ کی انڈو - پیسفک حکمت عملی تیز، چین فنڈنگ پر بڑا حملہ ، سری لنکا ماڈل کو بتایا خطرہ

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی سینیٹ میں اس ہفتے ہونے والی ایک اہم سماعت میں سری لنکا کے بندرگاہ ڈھانچے میں چین کے کردار پر سخت وارننگ دی گئی۔ سینیٹرز نے اسے بیرون ملک بیجنگ کی مالی اعانت کی پالیسی کی ایک خطرناک مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے منصوبے ممالک کی خود مختاری اور تزویراتی آزادی کو کمزور کر سکتے ہیں، خصوصا انڈو - پیسفک ( ہند بحرالکاہل )خطے میں۔ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی سماعت کے دوران اس کے چیئرمین جم رش نے سری لنکا میں چین کی موجودگی پر سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا پوری دنیا کے لیے ایک نمونہ ہے کہ چین کے ساتھ کاروبار کیوں نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات چین کی جانب سے سری لنکا میں بڑے بندرگاہی منصوبوں کی مالی اعانت کے تناظر میں کہی۔
سری لنکا کے لیے امریکہ کے نامزد سفیر ایرک مئیر نے کہا کہ واشنگٹن کولمبو کو حساس بنیادی اثاثوں پر کنٹرول برقرار رکھنے اور شفاف شراکت داریوں کو آگے بڑھانے میں مکمل حمایت دے گا۔ مئیر نے کہا کہ امریکہ اور سری لنکا کے تعلقات کھلے اور شفاف ہیں۔ اگر مجھے تعیناتی ملتی ہے تو میں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کروں گا کہ سری لنکا اپنی خود مختاری برقرار رکھے، جس میں بندرگاہیں بھی شامل ہیں۔ جم رش نے مئیر سے سوال کیا کہ کیا سری لنکا نے چین کی مالی اعانت سے کوئی سبق سیکھا ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ چین نے پیسے کے ذریعے سری لنکا کو پھنسا لیا۔ مئیر نے جواب میں کہا کہ سری لنکا اب امریکہ کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے میں دلچسپی دکھا رہا ہے اور معاشی اصلاحات اس سمت میں اہم ہیں۔
انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی حمایت یافتہ اصلاحاتی پروگرام کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشی خود مختاری بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنی سیاسی خود مختاری۔ مئیر نے سری لنکا کی تزویراتی حیثیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بحر ہند کے مصروف ترین بحری راستوں پر واقع ہے، جہاں سے دنیا کے قریب دو تہائی بحری خام تیل کی ترسیل ہوتی ہے۔ انہوں نے کولمبو بندرگاہ کا بھی ذکر کیا، جس کی گنجائش آئندہ سال بڑھنے والی ہے۔ 
دو ہزار بائیس کے معاشی بحران اور چین کی جانب سے تعمیر کردہ ہمبنٹوٹا بندرگاہ کو لیز پر دینے کے بعد سے سری لنکا امریکا اور علاقائی طاقتوں، خصوصا بھارت، کی کڑی نگرانی میں ہے۔ واشنگٹن اب سری لنکا کے تجربے کو ہند بحرالکاہل میں چین کی قرض جال سفارت کاری کے خلاف ایک بڑے سبق اور انتباہ کے طور پر پیش کر رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top