نیشنل ڈیسک: موجودہ مالی سال 2026 میں متبادل طلب کی وجہ سے گھریلو ٹائروں کی صنعت 7-8 فیصد کی نمو درج کر سکتی ہے۔ صنعت کے ماہرین اور کمپنی کے سینئر حکام کے مطابق، کمزور اصل آلات (OEM) کی طلب کے باوجود دیہی علاقوں میں صارفین کے مضبوط رجحانات، تہواروں کے موسم کے امکانات اور شرح سود میں کمی جیسے عوامل کی وجہ سے یہ ترقی ممکن سمجھی جارہی ہے۔
جے کے ٹائر اینڈ انڈسٹریز کے مینیجنگ ڈائریکٹر انشومن سنگھانیہ نے کہا کہ ہندوستانی ٹائر انڈسٹری اب بھی برآمدات پر مبنی مینوفیکچرنگ سیکٹر بنی ہوئی ہے اور مالی سال 2025 میں اس کی برآمدات 25,000 کروڑ روپے سے زیادہ تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے ایک تجزیہ کار کال میں بتایا کہ مالی سا ل 2026 میں بھارتی ٹائر انڈسٹری کو کمزور بنیادی آلات ( OEM ) کی مانگ کے باوجود گھریلو طلب کی بنیاد پر 7-82 فیصد نمو حاصل ہونے کی امید ہے ۔
سنگھانیہ کے مطابق، اس ترقی کو صلاحیت میں توسیع، مینوفیکچرنگ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور تحقیق اور ترقی (R&D) کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں مسلسل سرمایہ کاری سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے تہواروں کے سیزن، ریپو ریٹ میں حالیہ کمی اور سازگار مانسون کی وجہ سے صارفین کے جذبات میں بھی بہتری آنے کا امکان ہے۔
اپولو ٹائرز کے چیف فنانشل آفیسر(سی ایف او)گورو کمار نے بھی مارکیٹ میں مانگ میں بہتری کا امکان ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، "ہم توقع کرتے ہیں کہ مانسون کے بعد انفراسٹرکچر اور کان کنی کے شعبوں میں تیزی آئے گی، جس سے مالی سال کی دوسری ششماہی میں مانگ میں بہتری آسکتی ہے۔"خام مال کی قیمت کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ خام مال کی قیمت دوسری سہ ماہی میں موجودہ سطحوں سے قدرے کم رہنے کا امکان ہے، اگرچہ شرح مبادلہ میں اتار چڑھا ؤکی وجہ سے کچھ غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔
نائب صدر اور شریک گروپ کے سربراہ نے کہا
ریٹنگ ایجنسی آئی سی آر اے کے سینئر نائب صدر اور کو-گروپ ہیڈ (کارپوریٹ ریٹنگز)سری کمار کرشنامورتی نے کہا کہ تجارتی اور مسافر گاڑیوں کے شعبوں میں اصل سازوسامان کے مینوفیکچررز کی مانگ دو پہیہ گاڑیوں کے مقابلے کم ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹائر انڈسٹری میں سب سے بڑی حصے داری رکھنے والی تبدیلی کی طلب کو دیہی علاقوں میں مثبت رجحانات، تہواروں کے موسم کی طلب اور شرح سود میں کمی جیسے عوامل سے مدد ملنے کی توقع ہے، حالانکہ شہری طلب اس وقت کمزور ہے۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ عالمی جغرافیائی سیاسی حالات اور امریکی ٹیرف پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ٹائر کی برآمدات کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کرسیل ریٹنگز کی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گھریلو ٹائر انڈسٹری کی آمدنی میں رواں مالی سال 7-8 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ نمو بنیادی طور پر متبادل طلب سے چلائی جائے گی، جو صنعت کی کل سالانہ فروخت کا تقریبا 50 فیصد ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پریمیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کمپنیوں کی آمدنی میں کچھ اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔