انٹرنیشنل ڈیسک: صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکی فوج نے کیریبین سمندر میں ایک منشیات لے جانے والی کشتی پر حملہ کیا، جس میں 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ وہ انہیں 'نارکو دہشت گرد' کہہ رہے ہیں، جو امریکی منشیات کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔
ویڈیو کے ساتھ حملے کی معلومات شیئر کی:
ٹرمپ نے Truth Social پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ایک کھلی کشتی اچانک آگ پکڑ کر پھٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کشتی میں بڑی مقدار میں منشیات لے جائی جا رہی تھی۔
یہ کشتی کون سی تھی؟
ٹرمپ کا دعوی ہے کہ کشتی کو وینزویلا میں قائم گینگ Tren de Aragua چلا رہا تھا، جسے اس سال فروری میں امریکہ نے غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (FTO) قرار دیا تھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہ تنظیم وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے کنٹرول میں کام کر رہی ہے۔
امریکہ کی فوجی وسعت:
یہ حملہ امریکہ کی اس پالیسی کا حصہ معلوم ہوتا ہے جس میں منشیات سمگلنگ گروہوں سے نمٹنے کے لیے بحری کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ جنوبی کیریبین میں امریکہ نے سات جنگی جہاز اور ایک جوہری آبدوز تعینات کر رکھی ہے۔
وینزویلا کا ردعمل:
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے اس کارروائی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے امریکی مداخلت قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ وہ اپنے ملک کی حفاظت کے لیے جب تک ضرورت ہو ہر قدم اٹھائیں گے۔
خفیہ رپورٹ کا تضاد:
اگرچہ ٹرمپ نے مادورو کے کنٹرول میں گینگ ہونے کا دعوی کیا، اپریل میں امریکی قومی خفیہ کونسل کی خفیہ رپورٹ میں اس کی حمایت نہیں کی گئی۔ یہ رپورٹ کہتی ہے کہ مادورو اور گینگ کے درمیان براہِ راست ہدایتی تعلق نہیں پایا گیا۔
احتیاط سے جواب:
ٹرمپ نے اس واقعے کو ایک وارننگ کے طور پر پیش کیا کہ جو کوئی بھی امریکہ میں منشیات بھیجنے کا سوچتا ہے، اسے سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا"BEWARE!" یعنی"خبردار رہو۔"