انٹرنیشنل ڈیسک: ہندوستان کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) کی ایک حالیہ تفتیش میں پاکستان کی ایک اور دہشت گردانہ چال کا انکشاف ہوا ہے۔ لشکرِ طیبہ (LeT) کے نقاب کے طور پر کام کرنے والی تنظیم 'دی ریزسٹنس فرنٹ '(TRF) اب پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے۔ امریکہ کی جانب سے اسے غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے بعد اس پر این آئی اے کی تفتیش مزید تیز ہو گئی ہے۔ تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ TRF کو غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے چلایا جا رہا تھا اور اس کے روابط براہِ راست پاکستان اور ملیشیا سے جڑے ہوئے ہیں۔
TRF : لشکرِ طیبہ کا نیا نام
TRF کو سال 2019 میں اس وقت قائم کیا گیا جب کشمیر میں سرگرم حزب المجاہدین کمزور پڑنے لگا۔ پاکستان نے لشکرِ طیبہ کو عالمی سطح پر بدنامی سے بچانے کے لیے TRF کو ایک "مقامی بغاوت" کا نام دینے کی کوشش کی۔ لیکن اب تفتیش سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی دہشت گردانہ حکمت عملی تھی، جس کا مکمل کنٹرول پاکستان اور لشکرِ طیبہ کے پاس تھا۔
فنڈنگ کا انکشاف: غیر ملکی روابط سے آ رہا تھا پیسہ
NIA کی تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ TRF کو غیر ملکی شہریوں سے فنڈنگ مل رہی تھی۔ اس معاملے میں سجاد احمد میر نامی شخص کا نام سامنے آیا ہے، جو ملیشیا میں مقیم ہے۔ TRF کے لیے فنڈنگ کا پورا نیٹ ورک سجاد جیسے افراد کے ذریعے چلایا جا رہا تھا۔ ایک اور مشتبہ شخص یاسر حیات کے کال ریکارڈ سے پتہ چلا کہ وہ TRF کے فنڈنگ نیٹ ورک سے جڑا ہوا تھا۔ اس نے ملیشیا کے کئی دورے کیے اور وہاں سے تقریبا 9 لاکھ روپے اکٹھے کیے، جو TRF کے ایک اور کارندے شفاعت وانی کو دیے گئے۔
شفاعت وانی: 'کانفرنس' کے بہانے فنڈ جمع کرنے کی چال
شفاعت وانی نے یہ دعوی کیا تھا کہ وہ ملیشیا کسی یونیورسٹی کی کانفرنس میں شرکت کے لیے گیا تھا۔ لیکن تفتیش میں یہ جھوٹ ثابت ہوا کیونکہ یونیورسٹی نے اس کے اخراجات کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔ اس سے یہ واضح ہو گیا کہ اس کا اصل مقصد دہشت گرد تنظیم کے لیے فنڈ اکٹھا کرنا تھا۔
کال ڈیٹیل سے ہوا بڑا انکشاف
NIA کو یاسر حیات کے موبائل میں 463 کانٹیکٹس ملے ہیں جن میں کئی نمبرز پاکستان اور ملیشیا کے ہیں۔ ان کال ڈیٹیلز کی تفتیش سے TRF کے غیر ملکی نیٹ ورک کا پردہ فاش ہو سکتا ہے۔ یہ معلومات ہندوستان کے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ اس سے FATF(فنانشل ایکشن ٹاسک فورس)کے سامنے پاکستان کی حقیقت رکھی جا سکتی ہے۔
FATF میں پاکستان کی بڑھیں گی مشکلات
پاکستان نے TRF کو اس طرح پیش کیا کہ یہ کشمیر کی ایک "مقامی" بغاوت ہے۔ لیکن NIA کی تفتیش نے ثابت کر دیا کہ TRF ایک غیر ملکی فنڈ یافتہ دہشت گرد تنظیم ہے، جو لشکرِ طیبہ کے اشاروں پر کام کرتی ہے۔ اب ہندوستان اس پورے فنڈنگ نیٹ ورک کو ثبوتوں کے ساتھ FATF کے سامنے پیش کر سکتا ہے جس سے پاکستان کو ایک بار پھر گرے لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے۔ یہ اس کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا اور بین الاقوامی سطح پر اس کی ساکھ مزید خراب ہو سکتی ہے۔