Latest News

این پی آر کے عمل پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار، مرکز کو جاری کیا نوٹس

این پی آر کے عمل پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار، مرکز کو جاری کیا نوٹس

نئ دہلی: قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے عمل پر روک لگانے سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔تاہم، عدالت نے شہریت ترمیمی قانون( سی اے اے )اور این پی آر کو لے کر دائرکی گئی نئی درخواستوں کو لے کر مرکز کو نوٹس جاری کیا ہے۔این پی آر پر روک لگانے کے لئے پیر کو مفاد عامہ عرضی  دائر کی گئی تھی۔ 
اس مفاد عامہ کی عرضی میں دلیل دی گئی کہ آدھار میں ڈیٹا کی سیکورٹی کی ضمانت ہے، لیکن شہریت  (شہریوں کی رجسٹریشن اور قومی شناختی کارڈ جاری کرنا)  قانون والی 2003 کے تحت جمع کی جا رہی معلومات کے غلط استعمال سے کسی کی  بھی سکیورٹی کی ضمانت نہیں ہے ۔اگرچہ سپریم کورٹ نے این پی آر عمل پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے اور سی اے اے کے دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ ان دلیلوں کو بھی ٹیگ کیا ہے جن پر بعد میں سماعت ہونے والی ہے۔ این پی آر کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے لئے جو معلومات جمع کی جائیں گی، اس کا غلط استعمال ہونے سے بچانے کی ضمانت نہیں ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سٹیزنز  رولز 2013 (شہریوں کی رجسٹریشن اور قومی شناختی کارڈ جاری کرنا)کی قواعد کے  تحت جمع کی گئی معلومات کے غلط استعمال ہونے سے روکنے کی کسی بھی قسم کے تحفظ کی ضمانت نہیں ہے۔ یہ آدھارکارڈ یا مردم شماری کے تحت جمع کی گئی معلومات سے مختلف ہے۔ عرضی میں یہ بھی فکر ظاہر کی گئی  ہے کہ اس طرح کے ڈیٹا کی وجہ سے شہریوں کی  غیر منسلک  ریاستی نگرانی  ہو سکتی ہے۔ درخواست گزار نے یہ بھی کہا ہے کہ قومی آبادی رجسٹر کو بنانے  اور اپڈیشن کی مکمل قواعد ذاتی شہریوں کی رازداری پر سخت حملہ ہے۔
 



Comments


Scroll to Top