نئی دہلی:وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے)کو لے کر ہندوستان کی مذمت کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے سنیچر وار کو کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جو کہے کہ اس کے یہاں ہر کسی کا خیرمقدم ہے۔ جے شنکر نے جموں کشمیر کی حالت پر تبصرے کرنے والوں کے لئے انسانی حقوق کمیشن کی مذمت کی ہے۔
انہوںنے کہا کہ ڈائریکٹرزماضی میں بھی غلط رہے ہیں اور کشمیر مدعے سے نپٹنے کے اقوام متحدہ کے پچھلے ریکارڈ کو بھی دیکھا جانا چاہئے، اکونومک ٹائمس گلوبل بزنس سمٹ میں سی اے اے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ ہم نے اس قانون کے ذریعے بے وطن افراد کی تعداد گھٹانے کی کوشش کی ہے۔اس کی تعریف ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے اس طریقے سے ا سے لاگو کیا تاکہ یہ ہمیں ہی مشکل میں نہ ڈال دے۔وزیر نے آگے کہا کہ ہر کوئی جب شہریت کو دیکھتا ہے تو اس کے تناظر اور معیارات بھی ہوتے ہیں۔مجھے ایک بھی ایسا ملک دکھائیں جو کہتا ہو کہ دنیا کے ہر شخص کا اس کے یہاں خیر مقدم ہے ، کوئی ایسا نہیں کہتا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقائی بیوپار معیشت میں حصے داری سے باہر ہونا ہندوستان کے کاروبا رکے لئے فائدے مندہے۔ کشمیر مدعے پر یو این ایچ آر سی کے ڈائریکٹر کے ہندوستا ن کے ساتھ رضامند نہ ہونے پر جے شنکر نے کہا کہ یو این ایچ آر سی کے ڈائریکٹر ماضی میں بھی غلط رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یو این ایچ آر سی سرحد پار دہشت گردی کو مدعے سے پلہ جھاڑ رہا ہے جیسے کی اس کا پڑوسی ملک سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔مہربانی کر کے سمجھنے کی کوشش کریں کہ ان کا وہاں سے تعلق ہے۔ یو این ایچ آر سی کے کشمیر مدعے سے نپٹنے کے ماضی کے ریکارڈ پر بھی غور کریں۔