National News

چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا، پی او کے میں سیاچن کے قریب بنا رہا سڑک ،سیٹلائٹ تصاویر سے ہوا خلاصہ

چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا، پی او کے میں سیاچن کے قریب بنا رہا سڑک ،سیٹلائٹ تصاویر سے ہوا خلاصہ

انٹرنیشنل ڈیسک: چین اپنی حرکتوں سے بالکل باز نہیں آرہا ہے۔ اب چین پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے حصے میں سڑک بنا رہا ہے۔ اس بات کا انکشاف تازہ ترین سیٹلائٹ تصاویر سے ہوا ہے۔ پی او کے میں چین کی طرف سے بنائی جا رہی اس سڑک پر بھارت کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ بھارت چین کی اس حرکتکی سخت مخالفت کرے گا۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ہوا خلاصہ
بتادیں کہ پی او کے میں چین کی جانب سے سڑک کی تعمیر کا انکشاف اس وقت ہوا جب یورپی خلائی ایجنسی کی جانب سے سیٹلائٹ تصاویر جاری کی گئیں۔ تصویروں میں صاف نظر آرہا ہے کہ چین کی جانب سے درہ اگل کے قریب سڑک کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔ چین سیاچن گلیشیئر کے قریب غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کے ایک حصے میں کنکریٹ کی سڑک تعمیر کر رہا ہے جسے دنیا کا بلند ترین میدان جنگ سمجھا جاتا ہے۔ اس تعمیر کا مقصد بھارت کی سلامتی کو چیلنج کرنا ہو سکتا ہے۔

PunjabKesari
پی او کے کا ایک حصہ چین کے پاس ہے۔
پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) کا ایک حصہ چین کے پاس ہے، یہ 1963 میں چین کے پاس چلا گیا تھا۔ وہیں، چین شکسگم وادی میں ہائی وے G-219 کو بڑھا رہا ہے۔ نقشے میں دکھائی دے رہا ہے کہ یہ علاقہ چین کے سنکیانگ سے متصل ہے۔ سیاچن گلیشیئر اندرا کول سے شمال کی طرف 50 کلومیٹر دور ہے۔
اروناچل میں 30 سے زیادہ مقامات کے نام تبدیل کر دیے گئے تھے۔
اس سے قبل چین نے حال ہی میں اروناچل پردیش میں 30 سے زائد مقامات کے نام تبدیل کرنے کی شدید مخالفت کی تھی۔ چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ مانتا ہے۔



Comments


Scroll to Top