نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی میں پیر کو تمام اپوزیشن پارٹیوں نے سی اے اے اور این آر سی سمیت ملک کے حالات کے پیش نظر ایک میٹنگ کی۔اس میٹنگ کے بعد کانگرس کے لیڈر راہل گاندھی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ آج نوجوانوں کی جو آواز اٹھ رہی ہے اسے لے کر حکومت کو سوچنا چاہئے اور نوجوانوں کو روزگار کیسے ملے گا اور معیشت کس طرح سے پٹڑی پر آئے گی اس پر حکومت کو جواب دینا چاہئے۔

راہل نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت کس طرح پٹڑی پر آئے گی وزیر اعظم کو اس کا جواب دینا چاہئے۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ بغیر پولیس کے کسی بھی یونیورسٹی میں جاکر دکھائیں۔راہل نے کہا کہ وزیر اعظم ملک کی یونیورسٹیوں میں جائیں اور نوجوانوں کو بتائیں کہ وہ ملک کی معیشت کو بہتر بنانے اور نوجوانوں کی روزگار بڑھانے کے لئے کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو موقع ہندوستان کے پاس تھا اسے ہم نے کھو دیا ہے، یہ وزیر اعظم کی جانب سے کیا گیا ہے، وزیر اعظم ملک کو بانٹنے کا کام کر رہے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں میں غصہ اور خوف ہے کیونکہ اقتصادی حالات خراب ہیں۔ حکومت راستہ دکھانے میں ناکام ہے اس لئے نوجوان ، کسان اور یونیورسٹیوں میں ناراضگی بڑھ رہی ہے ۔نوجوانوں کی آواز کو دبایا نہیں جانا چاہئے۔ راہل نے حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک کو بانٹ کر لوگوں کی توجہ بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مسائل کا جواب دینے سے کترا رہی ہے۔راہل نے کہا کہ ملک کے عوام سمجھتی ہے کہ مودی جی معیشت پر، روزگار پر فیل ہو گئے ہیں۔