اسلام آباد:دہشت گردی کو پالنے کے معاملے میں گھرا پاکستان مسلسل جھوٹ بول رہا ہے۔ ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے معاملے میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف)کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ایک بار پھر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو بتایا ہے کہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد کا سرغنہ مولانا مسعود اظہر اور اس کا خاندان لاپتہ ہو گیا ہے۔اگرچہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اور اس کا خاندان راولپنڈی میں ہے۔ مسعود اظہر کی تنظیم ' جیش محمدبھارت ہی نہیں امریکہ، انگلینڈ، آسٹریلیا اور کینیڈا میں بھی اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دے چکی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مسعود اظہر کو گزشتہ سال 1 مئی کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے دعوی کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ذریعہ اعلان کردہ 16 عالمی دہشت گرد ان کے یہاں ہیں۔ اس میں سے 7 کی موت ہوگئی ہے۔ وہیں باقی بچے 9 دہشت گردوں نے اقوام متحدہ سے اقتصادی اور سفری پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اعلان کی گئی دہشت گرد تنظیموں کے تقریبا ساڑھے پانچ ہزار کھاتوں کو بند کردیا گیا ہے ۔
بتا دیں کہ پاکستان کا یہ سارا پینترا ایف اے ٹی ایف سے بلیک لسٹ ہونے سے بچنے کے لئے ہے۔ بلیک لسٹ ہونے پر اقتصادی تنگی سے برسرپیکار پاکستان کو ورلڈبنک سے قرض نہیں ملے گا۔ آج سے پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس شروع ہو رہا ہے ۔اس بار اجلاس کی صدارت چین کر رہا ہے۔ ایف اے ٹی ایف نے جون 2018 میں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا تھا۔ساتھ ہی خبردار کیا تھا کہ وہ ٹیرر فنڈنگ پر فوری طور پر روک لگائیں ۔
بتا دیں کہ فی الحال ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں ایران اور شمالی کوریا ہے۔ گزشتہ سال ایسی خبر آئی تھی کہ مسعود اظہر گردے کی بیماری کا شکار ہے۔ ایسے میں زیادہ تر وقت وہ اپنے کوارٹر میں آرام کرتا ہے. ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بہاولپور میں جیش محمد کے اب دو اہم ٹھکانے ہیں۔مرکز عثمان و علی اور مرکز سبحان اللہ۔ یہاں سے سارے آپریشنز کو رؤف ہی ہینڈل کر رہا ہے۔