نئی دہلی/جالندھر: جمعرات کی رات گئے پاکستان نے ایک بار پھر پنجاب کے کئی اضلاع میں ڈرون حملے کرنے کی کوشش کی لیکن بھارتی دفاعی نظام کی چوکسی کے باعث یہ منصوبے ناکام ہو گئے۔ پنجاب کے جالندھر، پٹھانکوٹ، فیروز پور، کپورتھلا اور دیگر سرحدی علاقوں میں دھماکوں کی اچانک آوازوں نے لوگوں کو چوکنا کردیا۔ ان حملوں کا اصل ہدف جالندھر کا سورانوسی علاقہ تھا جہاں فوج کا گولہ بارود کا ڈپو واقع ہے۔
ذرائع کے مطابق جالندھر کے علاقے سورنسی میں پاکستانی ڈرونز سے 50 کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ دھماکوں کے جھٹکے قریبی دیہات ہیرا پور اور پٹکڑ کلاں میں بھی محسوس کیے گئے۔ فوج کے فضائی دفاعی یونٹ نے بروقت ایک ڈرون کو مار گرایا اور باقی ڈرونز کو ٹریک کرکے ناکارہ کردیا گیا۔ کپورتھلا اور فیروز پور میں بھی کئی دھماکوں کی تصدیق ہوئی ہے۔
ان حملوں کے بعد جالندھر، چنڈی گڑھ اور پنجاب کے چھ سرحدی اضلاع پٹھانکوٹ، گورداسپور، امرتسر، ترن تارن، فیروز پور اور فاضلکا میں احتیاطی بلیک آو¿ٹ نافذ کر دیا گیا۔ اہم فوجی تنصیبات جیسے وراج کور ہیڈکوارٹر اور آدم پور ایئر فورس اسٹیشن جالندھر میں واقع ہیں۔ انتظامیہ نے انہیں محفوظ رکھنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے۔
اس سے قبل بدھ کی رات کو امرتسر کے مختلف دیہاتوں - ددھالا، جیٹھوال، پنڈھیر اور مکھنونڈی - پر راکٹ حملے کیے گئے تھے جنہیں فضائیہ کے دفاعی نظام نے درمیان میں ہی تباہ کر دیا تھا۔ جائے وقوعہ سے متعدد راکٹوں کی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں۔ خوش قسمتی سے ان حملوں میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ دھماکوں کی آواز سے وہ بیدار ہوئے اور وہ فوری طور پر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ محفوظ مقامات کی طرف بھاگے۔ پولیس اور فوج کی ٹیموں نے رات بھر سرچ آپریشن کیا اور علاقے کو مکمل طور پر سیل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
یہ واقعات ایک بار پھر پاکستان کی مذموم حرکتوں کو اجاگر کرتے ہیں لیکن بھارتی فوج کی جلد بازی نے ایک بڑا خطرہ ٹال دیا۔ سیکورٹی ایجنسیاں اب ان حملوں کے پیچھے حکمت عملی اور ممکنہ خطرے کی تہہ تک پہنچنے میں مصروف ہیں۔