جموں ڈیسک: جموں و کشمیر کو لے کر ایک بار پھر بڑی سیاسی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ اب بحث یہ ہے کہ کیا مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو ایک بار پھر مکمل ریاست کا درجہ دینے جا رہی ہے؟ ایسی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ مرکزی حکومت 5 اگست یعنی آج ایک اور تاریخی فیصلہ لینے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس قیاس کو تقویت اس وقت ملی جب وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے حال ہی میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔
اس کے علاوہ منگل کو این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ بھی تجویز ہے جس سے ان قیاس آرائیوں کو مزید تقویت ملی ہے۔ یہ بحث اس لیے بھی شروع ہوئی ہے کہ 5 اگست کو رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا اور پھر جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور ریاست کو 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ 5 اگست کو کیا گیا تھا۔
غور طلب ہے کہ سال 2019 میں آج کے دن جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت آرٹیکل 370 کو ختم کرکے ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا گیا تھا۔
کیا جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال ہوگا؟
آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد سے جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ پی ایم مودی اور امت شاہ بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ جموں و کشمیر کو اس کی ریاست کا درجہ صحیح وقت" پر واپس مل جائے گا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا وہ "صحیح وقت" آگیا ہے؟
فاروق عبداللہ کا بیان بحث کا مرکز بنا
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس لیڈر فاروق عبداللہ نے بھی اس معاملے پر حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ 5 اگست کے موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت واضح کرے کہ ریاست کی حیثیت کب بحال ہوگی۔ عبداللہ نے راجیہ سبھا کی چار نشستوں کے لیے انتخابات کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت جموں و کشمیر کی آواز کو پارلیمنٹ میں کیوں نہیں سننے دینا چاہتی ہے۔
ریاست کا درجہ واپس کیسے ملے گا ؟
اگر مرکزی حکومت جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست بنانا چاہتی ہے تو اس کے لیے پارلیمنٹ میں ترمیمی بل لانا ہوگا۔ جس طرح جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 میں لایا گیا تھا اور اسے مرکزی زیر انتظام علاقہ بنایا گیا تھا، اسی طرح اب اس قانون میں ترمیم کرکے اسے دوبارہ ریاست کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ اس تجویز کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس کرانا ہوگا اور پھر صدر کی منظوری کے بعد اس پر عمل کیا جائے گا۔
5 اگست پہلے ہی 2 تاریخی فیصلوں کا مشاہدہ کر چکا ہے (رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنا اور آرٹیکل 370 کو ہٹانا) ۔ ایسے میں سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ کیا اس تاریخ کو جموں و کشمیر کے مستقبل سے متعلق ایک اور بڑا اعلان ہونے والا ہے؟ اس پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔