یورپین اراکین پارلیمنٹ کا ایک وفد گزشتہ روز نئی دہلی آیا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔ یہ وفد آج جموں کشمیر کے دورے پر ہے، جو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کسی غیر ملکی وفد کا پہلا دورہ ہے ۔ یہ وفد جموں کشمیر کے حالا ت کا جائزہ لے گا۔ بہر حال یوریپن اراکین پارلیمنٹ کے کشمیر دورے پر کانگرس جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی نے سوال اٹھایا ہے۔
پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کیا، کشمیر میں یوروپین ممبران پارلیمنٹ کو سیر سپاٹا اور مداخلت کی اجازت، لیکن ہندوستانی ممبران پارلیمنٹ اور رہنماؤں کو پہنچتے ہی ہوائی اڈے سے واپس بھیجا گیا! بڑا انوکھا راشٹر واد ہے یہ۔
وہیں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ یورپی ممبران پارلیمنٹ کو کشمیر بھیجنے سے پہلے ملک کے ممبران پارلیمنٹ کو وہاں بھیجنا چاہئے تھا۔
مایاوتی نے ٹویٹ کیاکہ 'جموں و کشمیر میں آئین کی دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد وہاں کی موجودہ حالت کے جائزہ کے لئے یورپین ارا کین پارلیمنٹ کو جموں کشمیر بھیجنے سے پہلے حکومت ہنداگر اپنے ملک کے خاص طور پر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کو وہاں جانے کی اجازت دے دیتی تو یہ زیادہ بہتر ہوتا۔