نئی دہلی: دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوئے تشدد کے معاملے میں دہلی پولیس نے جے این یوطلبہ یونین کی صدرآئشی گھوش اور 19 دیگر کے خلاف ایف آئی آردرج کی ہے۔پولیس نے یہ ایف آئی آر سکیورٹی پر حملہ کرنے، سرور روم کو توڑنے وغیرہ کو لے کر کی ہے۔
نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق، جے این یو میں 4 جنوری کو جو مار پیٹ اور سرور روم توڑنے کی ایف آئی آر درج ہوئی ہے، اس میں جے این یو ایس یو صدر آئشی گھوش اور ان کے 7-8 ساتھیوں کے نام شامل ہیں۔ یہ ایف آئی آر جے این یو انتظامیہ کی طرف سے 5 جنوری کو درج کرائی گئی تھی۔
https://twitter.com/ANI/status/1214404894775398400?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1214404894775398400&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-delhi-police-filed-a-fir-against-jnusu-president-aishe-ghosh-and-19-others-in-jnu-violence-na-288999.html بتا دیں کہ 5 جنوری اتوار رات کو کچھ نقاب پوش بدمعاشوں نے جے این یو کیمپس میں گھس کر طلبہ اور اساتذہ کی لوہے کی راڈ۔ ڈنڈے سے پٹائی کی تھی۔ اس میں کل 34 طلبہ و طالبات زخمی ہو گئے تھے جن میں آئشی گھوش بھی شامل تھیں۔ مارپیٹ میں آئشی کے سر پر کافی گہری چوٹیں آئیں جس کے بعد انہیں ایمس کے ٹراما سینٹر میں بھرتی کرنا پڑا تھا۔
27k
98k