سری نگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 13 جولائی یومِ شہداء کشمیر کے موقع پر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری نگر میں جمہوریت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، اور لوگوں کو اپنے ہی شہداء کی قبروں پر حاضری دینے سے روکنے کے لیے غیر جمہوری طریقے اپنائے جا رہے ہیں۔
عمر عبداللہ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا کہ گھروں کو باہر سے بند کر دیا گیا ہے، مرکزی فورسز اور پولیس کوجیلر کی طرح تعینات کیا گیا ہے اور شہر کے بڑے پل بند کر دیے گئے ہیں تاکہ عوام کو تاریخی شہداء قبرستان خواجہ بازار نوہٹہ جانے سے روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا یہ سب کچھ صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ لوگ ان بہادروں کی قبروں پر نہ جا سکیں جنہوں نے کشمیریوں کو آواز دینے اور بااختیار بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ میں یہ کبھی نہیں سمجھ پاؤں گا کہ حکومت قانون و نظم کے نام پر آخر کس چیز سے خوفزدہ ہے۔
ان کا یہ تبصرہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اس حکم نامے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے تحت 13 جولائی کو شہداء قبرستان کی جانب تمام عوامی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔