Latest News

بیوی نے پہلے لگائی گھر کو آگ، وین سے شوہر کو کچلااور پھر... 13 سال کے رشتے کا کیا خونی خاتمہ، جانیں کیا تھی وجہ

بیوی نے پہلے لگائی گھر کو آگ، وین سے شوہر کو کچلااور پھر... 13 سال کے رشتے کا کیا خونی خاتمہ، جانیں کیا تھی وجہ

انٹرنیشنل ڈیسک:امریکہ کے شہر مشی گن میں انتہائی افسوسناک اور ہولناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک خاتون نے پہلے اپنے گھر کو آگ لگائی اور پھر اپنے ہی شوہر کو وین سے کچل کر ہلاک کر دیا۔ یہ سارا معاملہ بے وفائی اور پیسے کی لڑائی سے جڑا ہوا ہے۔ لنڈا اسٹارمر نامی اس خاتون نے اپنے شوہر ٹوڈ اسٹارمر کے ساتھ شادی کے 13 سال بعد ایسا خوفناک قدم اٹھایا۔ رپورٹس کے مطابق لنڈا کا اپنے دفتر میں ٹرک ڈرائیور کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا اور دونوں میں اکثر پیسوں اور دھوکہ دہی پر جھگڑا رہتا تھا۔
13 سال کا رشتہ اور پھر خونی انجام
ٹوڈ اور لنڈا سٹارمر 13 سال سے زیادہ عرصے تک ساتھ رہے۔ ان کی پہلی ملاقات 1989 میں ہوئی تھی۔ اس وقت لنڈا اکیلی ماں تھی اور دو چھوٹی بیٹیوں کے ساتھ طلاق کے عمل سے گزر رہی تھی۔ 90 کی دہائی کے اوائل میں شادی کرنے سے پہلے اس جوڑے کے دو بیٹے بھی ہوئے تھے۔ تاہم، 2007 تک، ان کی شادی ٹوٹنے لگی کیونکہ لنڈا کا اپنے دفتر کے ایک ٹرک ڈرائیور کے ساتھ افیئر تھا۔ 6 جنوری 2007 کو، لنڈا اور ٹوڈ کی دھوکہ دہی اور پیسے کے مسائل پر بہت تلخ لڑائی ہوئی۔

PunjabKesari
کیا تھا سارا معاملہ؟
یہ ہولناک واقعہ جنوری 2007 میں پیش آیا۔ لنڈا اور ٹوڈ کے درمیان لڑائی کے بعد اگلے دن اچانک پورے گھر میں آگ لگ گئی۔ فائر فائٹرز موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ گھر مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گیا ہے۔ ٹوڈ بری طرح زخمی ہوا اور کچھ دیر بعد مر گیا۔
پولیس کی تفتیش میں جو انکشاف ہوا وہ اور بھی چونکا دینے والا تھا۔ ٹوڈ کے سر اور جسم پر شدید چوٹوں کے نشان تھے۔ حتیٰ کہ اس کے جسم پر پٹرول (ایکسلرینٹ) جیسا آتش گیر مادہ بھی پایا گیا جس کا مطلب ہے کہ کسی نے جان بوجھ کر آگ لگائی ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس وین پر بھی خون کے دھبے پائے گئے جس میں لنڈا آگ سے بچنے کے لیے بھاگ رہی تھی۔ بعد میں، پولیس اس خوفناک نتیجے پر پہنچی کہ وین ٹوڈ کے اوپر سے گزری تھی، یعنی لنڈا نے خود اپنے شوہر کو اس وین سے کچل دیا تھا۔
ابتدائی طور پر لنڈا سے پوچھ گچھ کی گئی اور اس وقت اس نے بتایا کہ اس نے ٹوڈ کی چیخ سنی اور دیکھا کہ کمرے میں آگ لگی ہوئی ہے۔ وہ سامنے کے دروازے سے باہر بھاگی اور وین میں کود گئی، یہ جان کر کہ چابیاں اندر ہیں اور توقع کر رہی تھی کہ ٹوڈ اس کا پیچھا کرے گا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ 911 پر کال کرنے کے لیے اپنا موبائل نہیں اٹھا سکی تھی۔
خود کو بچانے کے لیے گھڑ لیںکئی کہانیاں۔
لنڈا نے پولیس کو بتایا کہ جب اسے آگ کا پتہ چلا تو وہ بھاگ کر وین میں بیٹھ گئی۔ اسے لگا اس کا شوہر بھی اس کے پیچھے بھاگ رہا ہو گا۔ اس نے کہا کہ افراتفری میں، اسے احساس نہیں ہوا کہ اس نے اسے کچل دیا ہے۔ پڑوسیوں نے ٹوڈ کو گھر کے باہر جلی ہوئی حالت میں پڑا دیکھا۔ وہ زندہ تھا لیکن کچھ بولنے سے قاصر تھا۔ بعد میں بیٹوں نے بھی ماں پر شک کرنا شروع کر دیا کہ ماں بچ گئی اور باپ نہیں بچا۔
آخرکارکھلی پول، عدالت نے سنا ئی عمر قید کی سزا
2009 میں لنڈا کے خلاف قتل اور آتش زنی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کے بیٹے اس کے خلاف ہو گئے، لیکن اس کی بیٹیوں نے اس کا ساتھ دیا۔ عدالت میں اس کے ایک پرانے دوست نے بھی گواہی دی کہ لنڈا اکثر کہا کرتی تھی”میں اپنے شوہر سے جان چھڑانا چاہتی ہوں، میں اسے گاڑی سے کچل دوں گی۔
2010 میں عدالت نے لنڈا کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس نے بار بار اپیل کی اور کہا کہ اسے مناسب طریقے سے سننے کا موقع نہیں ملا۔ 2018 میں، اس سزا کو ختم کر دیا گیا اور مقدمے کی سماعت دوبارہ ہوئی. اس سال پھر اس کے بیٹے نے عدالت میں گواہی دی اور بتایا کہ اس کی ماں نے اسے جھوٹ بولنے کو کہا تھا۔ آخر میں، 60 سالہ لنڈا کو دوبارہ قتل کا مجرم پایا گیا اور اسے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔ سزا سناتے ہوئے جج نے کہا کہ ”قتل اپنے آپ میں خوفناک ہے لیکن آپ نے جو کیا وہ اس سے بھی زیادہ خوفناک تھا۔
ٹوڈ کے اہل خانہ نے بھی عدالت میں اپنے درد کا اظہار کیا۔ اس کی والدہ سینڈرا نے عدالت کو بتایا کہ وہ یہ جان کر دل شکستہ ہے کہ شاید ٹوڈ اپنے بیٹوں کو بڑے ہوتے یا اپنے چھ پوتوں سے ملنے کے لیے زندہ نہ رہے۔ لنڈا کو پیرول کے امکان کے بغیر عمر قید کی سزا سنائی گئی۔



Comments


Scroll to Top