نیشنل ڈیسک: یونین بینک آف انڈیا (یو بی آئی ) کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں بھاری کمی کی وجہ سے جولائی 2025 میں ہندوستان میں تھوک مہنگائی (WPI) دو سال کی کم ترین سطح پر پہنچ سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو پی آئی جولائی میں سال درو سال -0.45 فیصد تک گرنے کی توقع ہے، جبکہ جون 2025 میں یہ -0.13 فیصد تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو پی آئی جولائی 2025 میں سالانہ بنیاد پر -0.45 فیصد کی دو سال کی کم ترین سطح پر آ سکتی ہے ۔ یہ کمی بنیادی طور پر خوراک اور ایندھن دونوں کیٹیگریز میں مسلسل گرتی قیمتوں کی وجہ سے ہے۔ ساتھ ہی رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ڈبلیو پی آئی میں یہ کمی خوردہ افراط زر(سی پی آئی)کے رجحان کی بھی عکاسی کرتی ہے۔
بنیادی ڈبلیو پی آئی میں بہتری
خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بنیادی ڈبلیو پی آئی (جس میں خوراک اور ایندھن شامل نہیں ہے)میں بہتری دیکھی گئی۔ یہ جون 2025 میں 1.06 فیصد سے بڑھ کر جولائی میں 1.50 فیصد ہو گئی۔ ہول سیل مارکیٹ میں خوراک کی افراط زر میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ یہ جون میں -0.26 فیصد سے کم ہو کر جولائی میں -1.72 فیصد ہوگئی۔ اسی طرح، ایندھن کی مہنگائی بھی سنکچن زون میں رہی، جو جون میں -4.23 فیصد سے گر کر -4.90 فیصد ہوگئی۔
بنیادی اثر اور ماہانہ نمو
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ کمی جزوی طور پر بنیادی اثر کی وجہ سے ہوئی ہے۔ تاہم، ماہانہ بنیادوں پر، تمام ذیلی زمروں میں گزشتہ مدت کے مقابلے میں اضافہ درج کیا گیا۔ خوراک کے زمرے میں دودھ، چینی، دیگر پراسیسڈ فوڈز اور انڈا، گوشت، مچھلی جیسی مصنوعات کی ماہانہ مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس اناج، دالیں، پھل، مصالحہ جات، تیل اور دیگر اشیائے خوردونوش میں افراط زر کا رجحان برقرار رہا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دالوں کی سالانہ افراط زر فروری 2025 سے منفی زون میں ہے۔
عالمی خطرات اور گھریلو عوامل
رپورٹ میں یہ بھی وارننگ دی گئی ہے کہ امریکہ کی طرف سے عائد کردہ اضافی تجارتی محصولات اور جاری جغرافیائی سیاسی تنازعات کی وجہ سے عالمی منڈی کی قیمتیں غیر مستحکم رہ سکتی ہیں۔ تاہم، کمزور عالمی طلب اور مناسب رسد قیمتوں میں تیزی سے اضافے کو محدود کر سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مانسون کے پیٹرن اور ممکنہ موسمی خلل آنے والے مہینوں میں تھوک قیمت کے اشاریہ کو متاثر کر سکتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ عالمی افراط زر کا دبا ؤ برقرار رہ سکتا ہے، لیکن گھریلو حالات بنیادی طور پر ہندوستان میں ڈبلیو پی آئی کے رجحان کا تعین کریں گے۔