نیشنل ڈیسک: ہندوستان کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں مرچنٹ شپنگ بل، 2025 کی منظوری دی ہے۔ یہ نیا بل پرانے مرچنٹ شپنگ ایکٹ،1958 کو بدلنے والا ہے ۔ اس کا مقصد ہندوستان کے سمندری قانون کو جدید بنانا اور ملک کو ایک مضبوط، محفوظ اور قابل اعتماد سمندری تجارتی مرکز کے طور پر قائم کرنا ہے۔
مرچنٹ شپنگ بل، 2025 کے بنیادی مقاصد
یہ بل مرچنٹ شپنگ جہازوں کی ملکیت کے معیار کو وسیع کرتا ہے۔ اب مرکزی حکومت کو ہندوستان کے اندر یا ساحلی پانیوں میں بغیر قومیت والے جہازوں کو روکنے کا حق مل جائے گا۔ اگر کوئی جہاز قانونی طور پر کسی ملک کا جھنڈا نہیں لہراتا ہے یا اپنے حقوق کھو چکا ہے تو اسے بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
سمندری حفاظت اور ماحولیاتی تحفظ پر خصوصی توجہ
اس بل میں سمندری حادثات کی تحقیقات اور انکوائری کے لیے بھی قوانین بنائے گئے ہیں۔ یہ سمندر میں حفاظت کو بڑھانے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھی انتظامات کرتا ہے۔ اس سے ہندوستان کی سمندری پالیسی عالمی سطح کے مطابق مضبوط ہوگی۔
ہندوستانی سمندری قانون کی جدید کاری
مرچنٹ شپنگ ایکٹ، 1958 میں 561 دھارائیں (سیکشنز )تھے، جو اب پرانے اور پیچیدہ ہو چکے ہیں۔ نیا بل 16 حصوں اور 325 دھاراؤں پر مشتمل ہے، جو بین الاقوامی میری ٹائم کنونشنز کے مطابق ہے۔ یہ بل عمل کرنے کے بوجھ کو کم کرتا ہے،جس سے کاروبار آسان ہوگا۔
مرکزی وزیر سربانند سونووال کے خیالات
مرکزی وزیر سربانند سونووال نے کہا کہ یہ بل ہندوستان کو سمندری تجارت اور انتظامیہ میں عالمی رہنما بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ یہ بل ہندوستانی سمندری مسافروں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دے گا۔ یہ ہندوستان کو عالمی سطح پر قابل احترام سمندری دائرہ اختیار بھی بنائے گا۔
بل کی اہمیت اور ملک کی سمندری صلاحیت
مرچنٹ شپنگ بل، 2025 مستقبل کے لیے تیار قانون ہے، جو ہندوستان کی ابھرتی ہوئی معیشت کے لیے ضروری ہے۔ اس سے ہندوستان کی سمندری صلاحیت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ اس سے بحری شعبے میں پائیدار ترقی اور جدت کو فروغ ملے گا ۔