Latest News

برطانیہ کے سفر سے متعلق فرانس، کینیڈا اور میکسیکو سمیت ان ممالک کی اپنے شہریوں کو وارننگ

برطانیہ کے سفر سے متعلق فرانس، کینیڈا اور میکسیکو سمیت ان ممالک کی اپنے شہریوں کو وارننگ

 

انٹرنیشنل ڈیسک: برطانیہ میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو یو کے (برطانیہ) کے سفر کے بارے میں وارننگ دی ہے۔ پچھلے سال برطانیہ میں تقریباً 9.6 ملین بڑے جرائم کے واقعات درج کیے گئے، جن میں چوری، ڈکیتی، مجرمانہ نقصان، دھوکہ دہی، کمپیوٹر کا غلط استعمال اور تشدد شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار 2023 سے 14فیصد  زیادہ تھے، اور بنیادی طور پر دھوکہ دہی اور چوری کے معاملات میں اضافے کی وجہ سے یہ اضافہ ہوا۔ اس تشویشناک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کئی غیر ملکی حکومتوں نے اپنے شہریوں کے لیے برطانیہ کے سفر پر نئی وارننگز جاری کی ہیں۔

آسٹریلیا نے حفاظتی سطح بڑھائی
آسٹریلیا کی حکومت نے برطانیہ کے سفر کے لیے اپنی حفاظتی سطح کو لیول 1 سے لیول 2 تک بڑھا دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آسٹریلوی شہریوں کو برطانیہ جانے سے پہلے "انتہائی محتاط" رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ سرکاری ویب سائٹ "سمارٹ ٹریولر" پر یہ بتایا گیا ہے کہ "چھوٹی چوریاں، جیسے پرس  اور فون چوری، عام ہیں" اور یہ بھی وارننگ دی گئی ہے کہ چور "سکوٹر اور سائیکل کا استعمال کرکے سامان چھین لیتے ہیں"۔

آسٹریلیا میں چار اقسام کی خطرے کی سطحیں ہوتی ہیں:

  • لیول 1: یہ ملک آسٹریلیا جتنا ہی محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

  • لیول 2: اس کا مطلب ہے کہ قانون و انصاف کا نظام کمزور ہو سکتا ہے اور تشدد کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

  • لیول 3: اسے "احتیاط برتیں" کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔

  • لیول 4: "سفر نہ کریں" — یہ صورتحال اُس وقت ہوتی ہے جب صحت اور سلامتی کا خطرہ انتہائی زیادہ ہو۔

آسٹریلیا نے یو کے کو لیول 2 حفاظتی سطح دی ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ برطانیہ میں پرتشدد جرائم عام ہو سکتے ہیں اور پولیس کا نظام مکمل طور پر ردعمل دینے والا نہیں ہو سکتا۔

دیگر ممالک کی وارننگز
فرانس، کینیڈا، نیوزی لینڈ، یو اے ای اور میکسیکو نے بھی اپنے شہریوں کے لیے برطانیہ کے سفر پر وارننگز جاری کی ہیں۔ میکسیکو میں خود منشیات سے متعلق جرائم کا مسئلہ ہے، لیکن یہاں بھی یو کے میں بڑھتے جرائم کے باعث یہ وارننگز دی گئی ہیں۔

لندن میں خاص طور پر محتاط رہنے کا مشورہ
لندن میں موبائل فون کی چوری ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق، لندن میں ہر 6 منٹ میں ایک موبائل فون چوری ہو رہا ہے۔

یو اے ای ایمبیسی کی ویب سائٹ پر یہ وارننگ دی گئی ہے کہ لندن میں حالیہ دنوں میں "تشدد اور چاقو سے ہونے والے واقعات" میں اضافہ ہوا ہے، اور ان واقعات میں "خلیجی عرب ممالک کے شہریوں پر حملے بھی ہوئے ہیں"۔

یو اے ای اپنے شہریوں سے خاص طور پر رات کے وقت "قیمتی اشیاء پہننے سے گریز" اور عوامی مقامات پر اضافی محتاط رہنے کی اپیل کر رہا ہے۔

لندن میں جرائم کو روکنے کے لیے نئے اقدامات
لندن کے میئر سر صادق خان نے مارچ میں "لندن پولیس اور جرائم کا منصوبہ" شروع کیا ہے، جس کا مقصد شہر کی سڑکوں کو محفوظ بنانا ہے۔ اس منصوبے کا ہدف مقامی پولیسنگ کو مضبوط بنانا ہے تاکہ زیادہ پولیس افسران کمیونٹی کے درمیان ہوں اور جرائم اور غیر سماجی رویے پر سخت کارروائی کی جا سکے۔



Comments


Scroll to Top