نیشنل ڈیسک: راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کی ووٹ ادھیکار یاترا کا آخری مرحلہ پٹنہ میں شروع ہو گیا ہے۔ یہ پد یاترا 17 اگست کو ساسارام سے شروع ہوئی تھی جو بہار کے 23 اضلاع سے ہوتی ہوئی گزری۔ تقریباً 16 دن اور 1300 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنے کے بعد یہ یاترا اب پٹنہ کے گاندھی میدان میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ ختم ہوگی۔ اس یاترا کا مقصد ووٹر لسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف لوگوں میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
پولیس نے یاترا کو ڈاک بنگلہ چوراہے پر روک دیا۔
پٹنہ پولیس نے راہل-تیجسوی سمیت انڈیا بلاک کی پد یاترا کو ڈاک بنگلہ چوراہے پر بیریکیڈنگ لگاکر روک دیا۔ پولیس نے بھاری پولیس فورس کے ساتھ علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔ جب پد یاترا کو ڈاک بنگلہ چوراہے پر روکا گیا تو اپوزیشن لیڈر وہیں رک گئے اور عوام سے خطاب کرنے لگے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس اور سیکورٹی کے سخت انتظامات دیکھےنے کو ملے ۔
انڈیا بلاک کے بڑے لیڈروں نے شرکت کی۔
اس پد یاترا میں راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کے ساتھ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، این سی پی-ایس پی کی سپریا سولے، سی پی آئی کے ڈی راجہ اور سی پی آئی-ایم ایل کے دیپانکر بھٹاچاریہ جیسے کئی سینئر لیڈر موجود تھے۔ ان تمام لیڈروں کا پٹنہ ہوائی اڈے پر کانگریس اور اتحاد کے کارکنوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس کے بعد سبھی گاندھی میدان کے لیے روانہ ہوئے جہاں یاترا کی اختتامی تقریب شروع ہوئی۔
یاترا کا مقصد اور اہمیت کیا ہے؟
یہ یاترا ووٹر لسٹ میں مبینہ ہیرا پھیری کے خلاف عام لوگوں میں بیداری پھیلانے کے مقصد سے نکالی گئی ہے۔ اس پد یاترا کے دوران ہندوستان کے مختلف علاقوں سے گزرتے ہوئے لوگوں کو ان کے حق رائے دہی اور انتخابی عمل کی شفافیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ یہ قدم بہار جیسی بڑی ریاست میں خاص اہمیت رکھتا ہے، جہاں سیاسی بیداری میں اضافہ بہت ضروری سمجھا جاتا ہے۔
پٹنہ میں اپوزیشن لیڈروں کے تعلقات عامہ
ڈاک بنگلا چوک پر یاترا روکنے کے بعد راہل اور تیجسوی نے وہاں سے عوام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈروں نے ووٹ ادھیکار یاترا کے مقصد سے ووٹرز کو آگاہ کیا اور انتخابی بدعنوانی کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی۔ کارکنوں اور عام لوگوں کی بڑی تعداد بھی گاندھی میدان میں جمع ہوئی جس سے اس ریلی کی رنگینی اور جوش دونوں میں اضافہ ہوا۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات، انتظامیہ الرٹ
پٹنہ پولیس نے یاترا کو روکنے کے لیے خصوصی حفاظتی انتظامات کیے تھے۔ ڈاک بنگلہ چوراہے اور آس پاس کے علاقوں میں بیریکیڈنگ کے ساتھ پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔ اس اقدام کے حوالے سے سیاسی حلقوں میں اختلافات بھی دیکھے گئے ہیں۔