National News

این ایچ ٹول: اب قومی شاہراہوں پر رکے بغیر کٹے گا ٹول، 25 شاہراہوں سے ہو گی شروعات

این ایچ ٹول: اب قومی شاہراہوں پر رکے بغیر کٹے گا ٹول، 25 شاہراہوں سے ہو گی شروعات

نیشنل ڈیسک: بھارت میں ٹول وصولی کے نظام میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ اب ڈرائیوروں کو ٹول پلازہ پر لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر ادائیگی کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ مرکزی حکومت نے قومی شاہراہوں پر ملٹی لین فری فلو ٹول سسٹم کو لاگو کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے، جس سے ٹول وصولی کے روایتی ڈھانچے میں انقلابی تبدیلیاں آئیں گی۔ یہ تکنیکی تبدیلی گجرات کے چوریاسی ٹول پلازہ سے شروع ہوگی، جو ہندوستان کا پہلا ”بیریئر فری ٹول پلازہ“ بننے جا رہا ہے۔
ملٹی لین فری فلو ٹولنگ سسٹم کیا ہے؟
یہ ایک جدید ترین ٹول سسٹم ہے، جس میں گاڑیوں کو ٹول پلازہ پر رکنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ٹول فیس فاسٹگ، کیمرے پر مبنی گاڑیوں کی شناخت کی ٹیکنالوجی (اے این پی آر کیمرے)، ہائی ٹیک ریڈرز اور سینسر کی مدد سے خود بخود وصول کی جائے گی۔ جیسے ہی گاڑی ٹول زون سے گزرتی ہے، اس کی نمبر پلیٹ کو اسکین کیا جاتا ہے اور فاسٹگ سے رقم کاٹ لی جاتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی کو 2025-26 میں 25 قومی شاہراہوں پر لاگو کیا جائے گا۔
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کی اس اسکیم کے تحت یہ نیا نظام مالی سال 2025-26 میں 25 قومی شاہراہوں پر لاگو کیا جائے گا۔ اس کے پیچھے بنیادی مقصد ٹول وصولی کو تیز، شفاف اور سمارٹ بنانے کے ساتھ ساتھ مسافروں کو سفر کا آسان تجربہ فراہم کرنا ہے۔
چوریاسی ٹول پلازہ بنا ملک کا پہلا
اس نئے نظام کے لیے گجرات کے چوریاسی ٹول پلازہ کا انتخاب کیا گیا ہے، جہاں اس ٹیکنالوجی کو پہلے لاگو کیا جائے گا۔ اس نظام کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے انڈین ہائی ویز مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے درمیان ایک معاہدہ (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں۔
اس کا کیا فائدہ ہوگا؟

  • گاڑیوں کو رکنے کی ضرورت نہیں پڑے گی جس سے لمبی قطاروں سے نجات ملے گی۔
  • وقت بچ جائے گا، خاص طور پر مصروف ٹول پلازوں پر۔
  • ایندھن کی کھپت میں کمی آئے گی جس سے ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔
  • ٹول وصولی کا نظام مزید شفاف اور موثر ہوگا۔
  • ڈیجیٹل ٹریکنگ سے دھوکہ دہی کے امکانات کم ہوں گے۔

انڈیا کا روڈ نیٹ ورک: ایک جھلک
ہندوستان میں سڑکوں کے نیٹ ورک کی کل لمبائی 63 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ ان میں سے قومی شاہراہوں کی لمبائی 1.46 لاکھ کلومیٹر سے تجاوز کر گئی ہے۔ پچھلے دس سالوں میں اس نیٹ ورک میں 55 ہزار کلومیٹر سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top