نئی دہلی: افغانستان میں اتوار کی رات دیر گئے آنے والے شدید زلزلے نے مشرقی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ ریکٹر اسکیل پر 6.0 کی شدت کے اس زلزلے نے صوبہ ننگرہار کے شہر جلال آباد اور صوبہ کنڑ کے کئی قصبوں کو متاثر کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 800 سے زائد افراد ہلاک اور 1300 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ کئی دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ اس تباہ کن آفت کے بعد بھارت نے فوری طور پر امدادی سامان بھیج دیا ہے۔ حکومت ہند کی طرف سے 1000 فیملی ٹینٹ اور 15 ٹن کھانے پینے کی اشیاءکابل بھیجی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ آنے والے دنوں میں مزید امدادی سامان بھیجا جائے گا۔
https://x.com/DrSJaishankar/status/1962477573671399577
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہ جانکاری دی۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر معلومات دیتے ہوئے کہاآج افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے بات کی، زلزلے میں جانی و مالی نقصان پر اظہار تعزیت کیا۔ بھارت نے آج کابل میں 1000 خاندانوں کے لیے خیمے پہنچائے۔ کل سے ہندوستان بھیجے گئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے ہندوستان اس مشکل وقت میں افغانستان کے ساتھ ہے۔
وزیر اعظم مودی نے افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس سانحہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے X پر لکھا، "افغانستان میں زلزلے میں جان و مال کے نقصان پر گہرا دکھ ہوا ہے۔ ہماری تعزیت اور دعائیں اس مشکل وقت میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں، اور ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں۔ ہندوستان متاثرہ لوگوں کو ہر ممکن انسانی امداد اور راحت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
طالبان حکومت کا بیان
طالبان انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق زلزلے نے مشرقی افغانستان کے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ سینکڑوں مکان منہدم ہو گئے ہیں اور راحت اور بچاو کا کام جاری ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے جلال آباد اور کنڑ صوبے کے قصبے بتائے جا رہے ہیں۔