بزنس ڈیسک: ملازمین مستقبل ند ھی تنظیم ( ای پی ایف او) کے قریب چھ کروڑ سبسکرائبرس کو مودی حکومت بڑی سوغات دینے جا رہی ہے۔ لیبر وزارت ملازمین مستقبل میں ندھی ڈیپازٹ پر رواں مالی سال 2019-20 کے لئے 8.65 فیصد شرح سود کو برقرار رکھنے پر غور کر رہی ہے ۔سمجھا جاتا ہے کہ ای پی ایف او کے فیصلے لینے والا باڈی مرکزی بورڈ آف ٹرسٹیز ( سی بی ٹی )کی پانچ مارچ، 2020 کو ہونے والی میٹنگ میں ملازمین مستقبل ند ھی ( ای پی ایف )ڈیپازٹ پر سود کی شرح فیصلہ کرے گا۔
ذرائع نے کہا کہ ملازمین مستقبل ند ھی پر 2019-20 میں سود کی شرح کی پیشکش پر سی بی ٹی کی پانچ مارچ کی میٹنگ میں غور کیا جائے گا اور اس کی منظوری دے دی جائے گی۔ وزارت مالی سال کے لئے سود کی شرح کو 8.65 فیصد پر ہی برقرار رکھنے کی خواہاں ہے۔ اس طرح کی قیاس آرائی ہے کہ ای پی اے پر سود کی شرح کو رواں مالی سال میں کم کرکے 8.5 فیصد کیا جا سکتا ہے۔ 2018-19 میں ای پی ایف پر 8.65 فیصد سود دیا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ سی بی ٹی کی میٹنگ کا ایجنڈا ابھی طے نہیں کیا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے لئے ای پی ایف او کی آمدنی کا اندازہ کرنا مشکل ہے۔ اسی بنیاد پر سود کی شرح مقرر کی جاتی ہے۔
وزارت خزانہ لیبر کی وزارت پر اس بات کے لئے دبا ؤبنا رہا ہے کہ ای پی ایف او پر سود کی شرح کو حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی دیگر چھوٹے بچت یوجناؤں مثلا مستقبل ندھی جمع (پی پی ایف) اور پوسٹ آفس بچت کی یوجناؤ ں کو برابر کیا جائے۔ کسی مالی سال میں ای پی ایف پر سود کی شرح کے لئے لیبر وزارت کو وزارت خزانہ کی رضامندی لینی ہوتی ہے۔چونکہ حکومت ہندضامن ہوتی ہے ایسے میں وزارت خزانہ کو ای پی ایف پر سود کی شرح کی پیشکش کا جائزہ لینا ہوتا ہے ، جس سے ای پی ایف او آمدنی میں کمی کی حالت میں کسی طرح کی دین داری کی حالت سے سے بچا جا سکے۔
ای پی ایف او نے اپنے حصہ داروںکو 2016-17 میں 8.65 فیصد اور 2017-18 میں 8.55 فیصد سود دیا تھا۔مالی سال 2015-16 میں اس پر 8.8 فیصد کا سود دیا گیا تھا۔اس سے پہلے 2013-14 اور 2014-15 میں ای پی ایف پر 8.75 فیصد کا سود دیا گیا تھا2012-13 میں ای پی ایف پر سود کی شرح 8.5 فیصد رہی تھی۔