Latest News

ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔۔۔ بالآخر چین نے دکھایا اپنا اصلی چہرہ، پاکستان کو دیا مدد کا بھروسہ

ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔۔۔ بالآخر چین نے دکھایا اپنا اصلی چہرہ، پاکستان کو دیا مدد کا بھروسہ

انٹرنیشنل ڈیسک: چین نے ایک بار پھر پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس حمایت کی تصدیق چینی سفیر جیانگ زیدونگ نے پیر کو اسلام آباد میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران کی۔ جیانگ نے کہا کہ چین جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے پاکستان اور ہندوستان  کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔
پاکستان کے صدر زرداری نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان  کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات علاقائی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس حملے کو پاک چین دوستی کو کمزور کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کو سخت سزا دینے کی بات کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان چینی شہریوں اور منصوبوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
اس سے قبل چینی وزارت خارجہ نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ وزارت کے ترجمان لن جیان نے کہا تھا کہ چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو مضبوط کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور اسے ہر قیمت پر ختم کیا جانا چاہئے ۔
چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) منصوبے کو ترجیح دی ہے۔ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں چینی شہریوں اور پاکستان میں منصوبوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے سکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔ اس کے باوجود چین نے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
ادھر امریکہ نے بھی  ہندوستان  اور پاکستان سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دونوں ممالک کے حکام سے الگ الگ فون پر بات چیت کی اور انہیں واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے اور مواصلاتی ذرائع بحال کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے علاقائی امن کو یقینی بنانے کے لیے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
 



Comments


Scroll to Top