Latest News

ہندوستان بحریہ میں شامل کر رہا طاقتور ہتھیار، اڑ جائے گی پاکستان کی نیند

ہندوستان بحریہ میں شامل کر رہا طاقتور ہتھیار، اڑ جائے گی پاکستان کی نیند

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے درمیان ہندوستان  نے اپنی بحریہ کو ایک اور طاقتور ہتھیار فراہم کیا ہے ۔ روس سے نئے جنگی جہاز آئی این ایس تمال ملنے سے ہندوستانی بحریہ اپنی سمندری طاقت میں غیر متوقع طور پر اضافہ کرنے جا رہی ہے۔ یہ جدید ترین جنگی جہاز پاکستان کے لیے ایک نیا سیکورٹی خطرہ بن سکتا ہے کیونکہ یہ ہندوستانی سمندری سرحدوں میں اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کرے گا۔ آئی این ایس تمال، ایک ملٹی رول گائیڈڈ میزائل اسٹیلتھ فریگیٹ، پاکستان کی سمندری حدود میں ہندوستانی بحریہ کی اسٹریٹجک رسائی میں ایک نئی جہت شامل کرنے کے لیے تیار ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہندوستانی بحریہ کو ایک اور طاقتور ہتھیار مل رہا ہے۔ ہندوستانی بحریہ کو جلد ہی روس سے جدید ترین جنگی جہاز آئی این ایس تامل مل جائے گا، جس سے سمندری سیکورٹی کے میدان میں ہندوستان کی طاقت میں مزید اضافہ ہوگا۔ یہ جنگی جہاز 2016 میں ہندوستان  اور روس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا حصہ ہے، جس کے تحت  کل 4 جنگی جہاز بنائے جا رہے ہیں۔ آئی این ایس تمال، جو روس کے ینٹر شپ یارڈ میں بنایا جا رہا ہے، 28 مئی 2025 کو ہندوستانی بحریہ کے حوالے کیا جائے گا اور جون 2025 میں اسے رسمی طور پر بحریہ میں شامل کیا جائے گا۔
 جانئے آئی این ایس تمال کی خصوصیات 
ملٹی رول گائیڈڈ میزائل اسٹیلتھ فریگیٹ

آئی این ایس تمال ایک گائیڈڈ میزائل اسٹیلتھ فریگیٹ ہے، جسے مختلف قسم کے حملوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ پانی، ہوا اور سطح پر بیک وقت حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد سمندر میں ہندوستانی سیکورٹی کو مضبوط بنانا ہے۔
جدید ہتھیاروں سے لیس
آئی این ایس تمال برہموس اینٹی شپ میزائل سے لیس ہے، جو اس کا اہم ہتھیار ہوگا۔ اس کے علاوہ  جنگی جہاز میں ٹارپیڈو اور اینٹی سب میرین راکٹس بھی موجود ہے  جو اسے دشمن کی آبدوزوں اور دیگر سمندری خطرات سے نمٹنے کے قابل بناتا ہے۔ 
رفتار اور حد
آئی این ایس تمال کی رفتار 30 ناٹیکل میل فی گھنٹہ (تقریبا 55 کلومیٹر فی گھنٹہ) ہے، یہ کسی بھی دشمن پر تیز رفتاری سے حملہ کرنے کی صلاحیت  رکھتا ہے ۔ مزید یہ کہ اس کا وزن 3,900 ٹن ہے اور یہ ایک بار میں 3,000 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکتا ہے۔
ہیلی کاپٹر کی تعیناتی
اس جنگی جہاز میں ملٹی رول ہیلی کاپٹر تعینات کیے جاسکتے ہیں جو کہ سمندری علاقے میں نگرانی اور جنگی کارروائیوں میں مدد فراہم کریں گے۔ یہ صلاحیت جنگی بحری جہاز کو مزید مہلک بناتی ہے کیونکہ ہیلی کاپٹر ساحلی علاقوں میں جاسوسی اور حملے کرنے کے قابل ہوں گے۔
آخری درآمد شدہ جنگی جہاز
آئی این ایس تمال کو ہندوستان کا آخری درآمد شدہ جنگی جہاز سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اس کے بعد ہندوستان اپنی مقامی تیاری کی صلاحیت کو بڑھانے کی طرف بڑھنے والا ہے۔ ہندوستان اب مقامی طور پر جنگی جہازوں کی ڈیزائننگ اور تعمیر پر توجہ دے رہا ہے۔ آئی این ایس تمال  ہندوستان کا دوسرا جنگی جہاز ہوگا،  جو تلوار کلاس فریگیٹ میں شامل ہے، جس میں پہلے سے آئی این ایس تشیل سمیت 6 جنگی جہاز ہندوستانی  بحریہ کا حصہ ہیں۔

ہندوستان کے لیے اسٹریٹجک اہمیت
آئی این ایس تمال  ہندوستانی بحریہ کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ جنگی جہاز ہندوستانی میری ٹائم سیکورٹی کو مضبوط کرے گا اور ہندوستان کو اپنے پڑوسیوں کے خلاف سمندر میں مضبوط پوزیشن دے گا۔ یہ جنگی جہاز پاکستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہندوستانی فوج کے تزویراتی طور پر اہم حصہ کے طور پر کام کرے گا۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سمندری سرحدی تنازعہ اور دہشت گردانہ حملوں کے بعد ہندوستان کی فوجی قوتوں کو اپنی طاقت بڑھانے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ دریں اثنا، ہندوستانی بحریہ کو آئی این ایس تمال کی شکل میں جدید ترین جنگی جہاز ملنے سے ہندوستانی فوج کو ایک نیا اور موثر ہتھیار ملے گا۔
ہندوستان کی مقامی مینوفیکچرنگ سمت
آئی این ایس تمال  تلوار طبقے کا دوسرا جنگی جہاز ہے اور ہندوستانی بحریہ کے لیے اس کی تاریخی اہمیت ہے۔ چھ تلوار کلاس جنگی جہاز 2003 سے ہندوستانی بحریہ کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آئی این ایس تمال سے ہندوستانی بحریہ کی طاقت میں مزید اضافہ ہوگا، لیکن اس کے بعد ہندوستان اپنی مقامی پیداواری صلاحیت کو ترجیح دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ہندوستانی بحریہ نے واضح کیا ہے کہ اس کا آئی این ایس تمال کے بعد کوئی اور غیر ملکی جنگی جہاز خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہندوستان  اب مقامی جنگی جہاز بنانے پر توجہ دے رہا ہے اور اس کے لیے کئی منصوبے بھی چل رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top