National News

ٹرمپ - پوتن کی بات چیت سے پہلے وائٹ ہاؤس کا بڑا بیان آیا سامنے، جانئے کیا کہا

ٹرمپ - پوتن کی بات چیت سے پہلے وائٹ ہاؤس کا بڑا بیان آیا سامنے، جانئے کیا کہا

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے منگل کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بارے میں جانکاری فراہم دی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اس ملاقات کو "سننے کے عمل" کے طور پر دیکھ رہے ہیں کیونکہ اس میں صرف ایک فریق موجود ہوگا۔
لیویٹ نے یہ بھی بتایا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو اس اجلاس میں کیوں مدعو نہیں کیا گیا، جبکہ یورپی رہنماؤں نے ان کی شمولیت کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات پوتن نے شروع کی ہے اور ٹرمپ کا مقصد اس بات چیت سے بہتر سمجھ حاصل کرنا ہے کہ اس جنگ کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ لیویٹ نے ٹرمپ کی امیدوں کو دوہرایا کہ مستقبل میں سہ فریقی اجلاس بھی منعقد کیا جا سکتا ہے جس میں امریکہ، روس اور یوکرین سب شریک ہوں گے۔ اس ملاقات کے حوالے سے وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ اس کا مقصد امن معاہدے پر بات چیت یا کوئی بڑا فیصلہ لینا نہیں بلکہ ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنا اور بات چیت کے لیے بہتر صورتحال تیار کرنا ہے۔ اس اجلاس کے بعد مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔
دنیا کی نظریں اس ملاقات پر ٹکی ہوئی ہیں کیونکہ اسے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو جلد ختم کرنے کا ایک اہم موقع سمجھا جا رہا ہے۔ ٹرمپ اور پوتن کے درمیان یہ آمنا سامنا دونوں ممالک کے تعلقات اور عالمی امن کے حوالے سے اہم سمجھا جاتا ہے۔
مرکزی ایجنڈا: یوکرین جنگ
مذاکرات کا مقصد یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے ممکنہ سمجھوتوں کو تلاش کرنا ہو گا۔ اس میں زمین کے تبادلے پر بات چیت شامل ہیں، حالانکہ یہ موضوع متنازعہ ہے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ملاقات کے پہلے دو منٹ میں جان سکیں گے کہ آیا پوتن بات چیت کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ملاقات صرف ٹرمپ اور پوتن کے درمیان ہوگی۔
بین الاقوامی اور علاقائی ردعمل
یورپ اور یوکرین نے واضح طور پر کہا ہے کہ یوکرین کی شرکت کے بغیر کوئی بھی امن معاہدہ درست نہیں ہوگا۔ ہندوستان نے اس ملاقات کا خیرمقدم کیا - اس نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ یوکرین جنگ کے خاتمے کی طرف ایک قدم ہوسکتا ہے۔ تزویراتی طور پر، الاسکا کا انتخاب اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ جغرافیائی طور پر روس کے قریب ہے اور اس نے علامتی طور پر خود کو ثالثی کی جگہ کے طور پر قائم کیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top