National News

ہندوستان کی سیٹلائٹ کمیونیکیشن مارکیٹ میں غیر ملکی کمپنیوں کی گہری دلچسپی، انٹیلسیٹ اور انمارسیٹ سب سے آگے

ہندوستان کی سیٹلائٹ کمیونیکیشن مارکیٹ میں غیر ملکی کمپنیوں کی گہری دلچسپی، انٹیلسیٹ اور انمارسیٹ سب سے آگے

نیشنل ڈیسک: ہندوستان  کی سیٹلائٹ کمیونیکیشن(سیٹ کام)مارکیٹ عالمی سیٹلائٹ آپریٹرز کے لیے ایک نئی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ موجودہ 2.3 ارب ڈالر کی اس مارکیٹ کے اگلے تین سالوں میں تقریبا 10 گنا بڑھ کر دنیا کی سب سے بڑی سیٹ کام مارکیٹوں میں شامل ہونے کی توقع ہے۔ خلا سے انٹرنیٹ اور براڈبینڈ خدمات کی بڑھتی ہوئی طلب نے کئی بین الاقوامی کمپنیوں کو ہندوستان  کی طرف راغب کر دیا ہے۔
کون کون ہے میدان میں؟
لکسمبرگ کی Intelsat، برطانیہ کی Inmarsat، سنگاپور ٹیلی کام، کوریا کی KTsat، تھائی لینڈ کی IPSTAR، اور انڈونیشیا کی PT Telekom جیسی کمپنیاں ہندوستانی مارکیٹ میں اپنی سیٹلائٹ صلاحیتیں بیچنے اور شراکت داری کے لیے قطار میں ہیں۔ یہ آپریٹر اپنی سیٹ کام صلاحیتیں ان کمپنیوں کو بیچیں گے جو ہندوستان میں لاکھوں صارفین کو خلا سے براڈبینڈ خدمات دینے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
اسٹارلنک کو چیلنج دینے کی تیاری
فی الحال بھارت میں ایلون مسک کی Starlink، Reliance Jio اور SES کا مشترکہ منصوبہ، اور بھارتی حمایت یافتہ OneWeb (Eutelsat) سیٹ کام خدمات دینے کے لیے مجاز ہیں۔ اس کے علاوہ، Amazon Kuiper اور Apple کی حمایت یافتہ Globalstar نے بھی پرمٹ کے لیے درخواست دی ہے۔ یہ سب کمپنیاں براہِ راست مقابلہ نہیں کرتیں، لیکن وہ ری سیل (resale) معاہدوں اور شراکت داریوں کے ذریعے Starlink کو چیلنج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ہندوستان کے  امکانات اور توسیعی منصوبے
KPMG کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان  کی نئی لیکن تیزی سے ابھرتی سیٹ کام مارکیٹ 2028 تک 20 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ Direct-to-Cell (D2C) کمیونیکیشن سروسز کا آنا ہے، جس میں موبائل فون براہِ راست سیٹلائٹ سے سگنل وصول کر سکتے ہیں۔ ٹاٹا گروپ کی سیٹ کام یونٹ Nelco نے حال ہی میں OneWeb (Eutelsat) کے ساتھ ری سیل شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ Nelco نے کوریا کی KT-Sat کے Koreasat-7 سیٹلائٹ کو بھی اپنے پورٹ فولیو میں شامل کیا ہے۔ یہ قدم   ہندوستان میں KU-Band سیٹ کام خدمات بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
Nelco کے ایم ڈی وار سی ای او پیچے ناتھ نے کہا:
 Nelco  ہندوستان  میں کئی GEO سیٹلائٹس کا استعمال کرتا ہے ہندوستان  اور غیر ملکی دونوں۔ OneWeb کے ساتھ شراکت داری ہمیں LEO صلاحیت بھی فراہم کرے گی۔ GEO اور LEO کے امتزاج سے خدمات میں تنوع آئے گا۔ 
دیگر عالمی اتحاد
SES (جس نے اس سال Intelsat کو خریدا ہے) پہلے سے Jio Platforms کے ساتھ مشترکہ منصوبے میں ہے اور اب اپنی بھارتی شاخ کے ذریعے کاروبار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
Viasat(جس نے 2023 میں Inmarsat کو حاصل کیا)نے بھی ہندوستانی مارکیٹ کے لیے سیٹلائٹس فراہم کیے ہیں۔
Viasat India کے ایم ڈی گوتم شرما نے کہا:
ہم جدید سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے ہندوستان کے دور دراز علاقوں تک کنیکٹیویٹی پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہماری شراکت داریاں ہندوستان کی اعلی ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے ساتھ ہو رہی ہیں۔
Viasat پہلے ہی ہندوستان کے دفاع، سول اور تجارتی شعبوں میں خدمات فراہم کر رہا ہے، اور چنئی اور حیدرآباد میں انجینئرنگ سینٹر بھی چلا رہا ہے۔ ان اتحادوں اور تیاریوں کے باوجود، بھارت میں تجارتی سیٹلائٹ خدمات کی شروعات حکومت کی طرف سے سپیکٹرم الاٹمنٹ پر منحصر ہے۔ اگر سپیکٹرم جلد الاٹ ہو جاتا ہے، تو اس سال کے آخر تک خلا سے انٹرنیٹ خدمات شروع ہو سکتی ہیں۔

بھارت: اگلی بڑی مارکیٹ
Jeffries کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ Starlink صرف بھارت میں اس وقت 1.8 لاکھ صارفین شامل کر سکتا ہے اور 2030 تک یہ تعداد 57 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ فی الحال Starlink کے 94 ممالک میں 50 لاکھ صارفین ہیں اور امریکہ اس کا سب سے بڑا بازار ہے۔ ہندوستان واحد ایسا وسیع خطہ ہے جہاں اب تک تجارتی سیٹلائٹ خدمات شروع نہیں ہوئی ہیں، جبکہ روس اور چین غیر ملکی سیٹ کام کمپنیوں کو اجازت نہیں دیتے۔
 



Comments


Scroll to Top